علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے شعبہ لسانیات کے زیراہتمام پانچ روزہ قومی ورکشاپ میں مخصوص اردو حروف کے لیے صوتیاتی علامات کا چارٹ تیار کیا گیا تا کہ اردو کو عام پڑھنے والوں اور آن لائن قارئین کے لئے آسان اور مقبول بنایا جاسکے۔
ورکشاپ کی اختتامی اجلاس میں ڈاکٹر زبیر بیگم (بینگلورو) نے ماہرین کے ذریعے اردو حروف کے لیے تیار کیے گئے رومن حروف کا ذکر کرتے ہوئے کہاکہ ان صوتی اکائیوں کو قومی کونسل برائے فروغ اردو زبان (این سی پی یو ایل) کے حوالے کیا جائے گا تاکہ اردو کو دیگر زبانیں بولنے والوں اور دیگر خطوں کے لوگوں میں قابل فہم اور مقبول بنایا جاسکے۔
ڈین فیکلٹی آف آرٹس پروفیسر مسعود انور علوی نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ اس ورکشاپ سے اردو کو فائدہ ہوگا اور نئے صوتی علامات اردو کو ایک بار پھر نئی شناخت عطا کریں گے۔
شعبہ انگریزی کی پروفیسر ایس این زیبا نے کہا کہ اردو بھارت کی مشترکہ تہذیب کی عکاس ہے اور ملک کے ہر گوشہ تک پہنچانے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج ڈیجیٹل دور میں زبان کو ٹیکنالوجی سے ہم آہنگ ہونا چاہیے تاکہ نئی نسل تک اردو زبان اپنی لطافت وشیرنی کے ساتھ پہنچ سکے۔
اجلاس کے مہمان اعزازی پروفیسر ایم قمرالہدیٰ فریدی نے کہا کہ یہ ورکشاپ اردو کو مزید مضبوط بنانے میں اہم کردار ادا کرے گی۔
شعبہ لسانیات کے پروفیسر امتیاز حسنین نے کہا کہ اردو حروف کے لیے رومن حروف مرتب کرنے کا خیال بنگلورو کی اردو شاعرہ ڈاکٹر شائستہ یوسف نے پیش کیا تھا، جنہوں نے اس سلسلے میں اے ایم یو کے اساتذہ سے گفتگو کی اور آج ہم اردو کے مخصوص حروف کے لیے کامیابی کے ساتھ چارٹ تیار کرچکے ہیں۔ شعبہ اردو کے پروفیسر محمد علی جوہر نے ورکشاپ کے مختلف پہلوؤں پر روشنی ڈالیں۔