ETV Bharat / state

National Lok Adalat on May 14: یوپی میں 14 مئی کو لوک عدالت کا انعقاد

نوئیڈا کے ڈسٹرکٹ جج اشوک کمار نے بتایا کہ اترپردیش میں 14 مئی کو قومی لوک عدالت منعقد کی جائے گی جس کا مقصد زیادہ سے زیادہ مقدمات کو نمٹانا ہے۔ National Lok Adalat on May 14

یوپی میں 14 مئی کو لوک عدالت کا انعقاد
یوپی میں 14 مئی کو لوک عدالت کا انعقاد
author img

By

Published : Apr 23, 2022, 6:42 PM IST

نوئیڈا: نیشنل لیگل سروسز اتھارٹی نئی دہلی اور اترپردیش اسٹیٹ لیگل سروسز اتھارٹی لکھنؤ کے رہنما خطوط کے مطابق ضلع بھر میں 14 مئی کو قومی لوک عدالت منعقد کیا جائے گا۔ قومی لوک عدالت کو کامیاب بنانے اور زیادہ سے زیادہ مقدمات کو نمٹانے کو یقینی بنانے کے لیے ڈسٹرکٹ جج اشوک کمار نے اپنے کانفرنس ہال میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے تفصیلی جانکاری دی۔ National Lok Adalat on May 14

اس موقع پر ڈسٹرکٹ جج نے لوک عدالت کے فوائد کے حوالے سے بتایا کہ لوک عدالت میں وکلاء کا کوئی خرچ نہیں ہوتا، دوسری طرف کوئی کورٹ فیس نہیںہے، فریقین کے درمیان پیدا ہونے والے تنازعات کو باہمی رضامندی اور مفاہمت سے حل کیا جاتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ آرڈر کے فوراً بعد معاوضہ اور نقصانات کی بھرپائی کی جاتی ہیں۔ یہاں تک کہ پرانے مقدمات کی عدالتی فیس بھی واپس کردی جاتی ہے۔ کسی بھی فریق کو سزا نہیں ملتی، لوک عدالت کے ذریعے فریقین کو آسانی سے انصاف ملتا ہے، لوک عدالت کا فیصلہ حتمی ہوتا ہے، جس کے خلاف کسی عدالت میں کوئی اپیل نہیں ہوتی۔ National Lok Adalat on May 14

مزید پڑھیں:

لوک عدالت میں نمٹائے جانے والے مقدمات کی نوعیت کے بارے میں معلومات دیتے ہوئے ضلع جج نے کہا کہ 'قومی لوک عدالت میں دیوانی معاملات، ازدواجی اور خاندانی تنازعات، زمین کے پٹے، جبری مقدمات شامل ہیں۔ اس کے علاوہ بینک لون سے متعلق معاملات، ریونیو، جنگل، زمین کے حصول سے متعلق معاملات، موٹر گاڑی حادثے کے معاوضے سے متعلق دعوہکو حل کیا جاتا ہے۔

ڈسٹرکٹ جج نے اس موقع پر صحافی سے مطالبہ کیا کہ وہ ضلع میں قومی لوک عدالت کو کامیاب بنانے میں اہم کردار ادا کریں۔

نوئیڈا: نیشنل لیگل سروسز اتھارٹی نئی دہلی اور اترپردیش اسٹیٹ لیگل سروسز اتھارٹی لکھنؤ کے رہنما خطوط کے مطابق ضلع بھر میں 14 مئی کو قومی لوک عدالت منعقد کیا جائے گا۔ قومی لوک عدالت کو کامیاب بنانے اور زیادہ سے زیادہ مقدمات کو نمٹانے کو یقینی بنانے کے لیے ڈسٹرکٹ جج اشوک کمار نے اپنے کانفرنس ہال میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے تفصیلی جانکاری دی۔ National Lok Adalat on May 14

اس موقع پر ڈسٹرکٹ جج نے لوک عدالت کے فوائد کے حوالے سے بتایا کہ لوک عدالت میں وکلاء کا کوئی خرچ نہیں ہوتا، دوسری طرف کوئی کورٹ فیس نہیںہے، فریقین کے درمیان پیدا ہونے والے تنازعات کو باہمی رضامندی اور مفاہمت سے حل کیا جاتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ آرڈر کے فوراً بعد معاوضہ اور نقصانات کی بھرپائی کی جاتی ہیں۔ یہاں تک کہ پرانے مقدمات کی عدالتی فیس بھی واپس کردی جاتی ہے۔ کسی بھی فریق کو سزا نہیں ملتی، لوک عدالت کے ذریعے فریقین کو آسانی سے انصاف ملتا ہے، لوک عدالت کا فیصلہ حتمی ہوتا ہے، جس کے خلاف کسی عدالت میں کوئی اپیل نہیں ہوتی۔ National Lok Adalat on May 14

مزید پڑھیں:

لوک عدالت میں نمٹائے جانے والے مقدمات کی نوعیت کے بارے میں معلومات دیتے ہوئے ضلع جج نے کہا کہ 'قومی لوک عدالت میں دیوانی معاملات، ازدواجی اور خاندانی تنازعات، زمین کے پٹے، جبری مقدمات شامل ہیں۔ اس کے علاوہ بینک لون سے متعلق معاملات، ریونیو، جنگل، زمین کے حصول سے متعلق معاملات، موٹر گاڑی حادثے کے معاوضے سے متعلق دعوہکو حل کیا جاتا ہے۔

ڈسٹرکٹ جج نے اس موقع پر صحافی سے مطالبہ کیا کہ وہ ضلع میں قومی لوک عدالت کو کامیاب بنانے میں اہم کردار ادا کریں۔

For All Latest Updates

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.