ریاست اترپردیش کے ضلع بریلی میں واقع سِندھو نگر کالونی کے گیٹ پر پھل کا ٹھیلا لگانے والے ایک 12 سالہ نابالغ بچے کو پولیس اہلکاروں نے پیٹ دیا تھا۔ چائلڈ رائٹس پروٹیکشن برائے قومی کمیشن (این سی پی سی آر) نے سوشل میڈیا پر پوسٹوں کا ازخود نوٹس لیا ہے۔ این سی پی سی آر نے معاملہ درج کرکے ڈی ایم اور ایس ایس پی سے جوابات طلب کیا ہے۔ ڈی ایم نے ایس ایس پی کو جواب این سی پی سی آر میں داخل کروانے کی ذمہ داری دی ہے۔
گذشتہ 16 مئی کو لاک ڈاؤن کے دوران سِندھو نگر کالونی کے گیٹ پر پھل کا ٹھیلا لگانے والے معصوم بچّے کی پٹائی کا ویڈیو وائرل ہو گیا تھا۔ ہرش نامی اس نابالغ بچّے کو جو اس وقت اس کے والد وہاں موجود نہیں تھے۔
سابق وزیر اعلیٰ اکھلیش یادو نے معصوم کی پٹائی کا ویڈیو ٹوئٹ کرکے یوگی حکومت پر طنز کیا تھا۔ مزید کئی دیگر لوگوں نے بھی ویڈیو کو سوشل میڈیا پر شیئر کیا تھا۔
این سی پی سی آر نے معاملے میں سنجیدگی دکھاتے ہوئے سوشل میڈیا پر شیئر کیے گئے ویڈیو کی بنیاد پر معاملہ درج کر لیا۔ این سی پی سی آر نے ڈی ایم اور ایس ایس پی کو چائلڈ ویلفیئر کمیٹی 'سی ڈبلیو سی' کے سامنے پیش ہونے کا حکم دیا تھا۔ این سی پی سی آر نے سی ڈبلیو سی کے سامنے درج ہونے والے بیان کی کاپی کے ساتھ ساتھ جانچ رپورٹ تین دن میں پیش کرنے کا مزید حکم دیا ہے۔ اس معاملے کے سرگرم ہونے کے بعد ایس ایس پی نے پورے معاملے کی جانچ سی او سٹی تھرڈ کے سپرد کر دی ہے۔
سی ڈبلیو سی مجسٹریٹ ڈاکٹر ڈی این شرما نے بتایا ہے کہ پولیس بچّے کو چائلڈ ویلفیئر کمیٹی کے سامنے پیش کرے گی۔ بچّے کے بیانات ریکارڈ کیے جائیں گے۔ این سی پی سی آر نے بچّے کے بیان کی کاپی طلب کی ہے۔ کیس کی سماعت جے جے ایکٹ کی دفعات کے مطابق کی جائے گی۔