آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ نے گزشتہ دنوں مولانا رابع حسن ندوی کی صدارت میں ملک کے دانشوروں کے ساتھ آن لائن میٹنگ منعقد کیا جس میں مروّجہ جہیز کے خلاف قومی سطح پر مہم چلانے پر اتفاق ہوا اور مسنون نکاح کرنے پر زور دیا گیا۔
آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے رکن مولانا خالد رشید فرنگی محلی نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے کہا کہ 'موجودہ دور میں مروّجہ جہیز لڑکیوں کے اہل خانہ کے لیے وبال جان بنا ہوا ہے یہی وجہ ہے کہ ملک میں ایک بہت بڑی تعداد ایسی لڑکیوں کی ہے جو نکاح جیسی نعمت سے محروم ہیں۔'
انہوں نے کہا کہ 'ملکی سطح پر آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ نے اس معاملے پر میٹنگ منعقد کی اور غور و خوص کے بعد یہ طے پایا ہے کہ مسلم پرسنل لا بورڈ پورے ملک میں جہیز کے خلاف مہم چلائے گی اور اصلاح معاشرہ پروگرام کے تحت مسنون طریقے پر نکاح کرانے پر زور دے گا۔
انہوں نے کہا کہ 'عوام کو اس بات سے متعارف کرانا ضروری ہے باپ کے ورثے کا جو وراثت میں لڑکی کا حق ہے اسے دیا جائے نہ کہ جہیز کے طور پر لڑکی کے سسرال والوں کو مال و دولت دیا جائے۔'
یہ بھی پڑھیں: چہلم کے موقع پر وزیر اعظم سے کربلا جانے کی اجازت کا مطالبہ
مولانا خالد رشید فرنگی محلی نے مزید کہا کہ 'مسلمانوں میں گھریلو تشدد کی شکار خواتین کی شرح بہت کم ہے لیکن اگر ایک فیصد بھی ہے تو یہ بھی قابل غور و خوص ہے۔ اس حوالے سے اللہ کے رسولﷺنے اپنے آخری خطبے میں کہا تھا کہ ماں، بیٹی، بہن اہلیہ کا الگ الگ مقام ہے عورتوں کے ساتھ حسن سلوک کا معاملہ کیا جائے لہذا عورتوں پر جہیز کے نام پر یا دیگر گھریلو معاملات میں تشدد نہ کیا جائے اور ان کو عزت و وقار سے کی نظر سے دیکھا جائے۔'