درگاہ کے سجّادہ نشین حضرت احسن رضا خاں احسن میاں نے مسلمانوں سے اپیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ مرکزی حکومت نے ملک میں لاک ڈاؤن کا اعلان کیا ہے۔ جس کی میعاد میں اضافہ کرتے ہوئے آئندہ 3 مئی تک بڑھا دیا ہے۔
ملک کے مسلمانوں کو حکومت کے اس اقدام پر عمل کرنا چاہیے۔ اُنہوں نے ہدایت دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس بار ماہِ رمضان سے اختتام سے قبل وہ زکٰوۃ ادا کر دیں۔ ملک میں لاک ڈاؤن کی وجہ سے لوگوں کے پاس نقد رقم ختم ہو چکی ہے۔ ایک مہینے سے گھر میں بیٹھے ہونے کی وجہ سے لوگوں کے پاس کھانے کا مناسب انتظام نہیں ہے۔ لہذا وقت رہتے اگر زکٰوۃ ادا ہو جائےگی، تو لوگوں کے پاس کھانے کا انتظام ہو جائےگا۔ وہ اپنے اہلِ خانہ کے لیے کپڑے، مٹھائی اور خرچ کا انتظام کر پائیں گے۔
درگاہ اعلیٰ حضرت کے سجّادہ نشین اور تحریکِ تحفظِ سُنیّت تنظیم کے سربراہ حضرت احسن میاں نے مزید کہا ہے کہ ہمارے ملک میں لوگ لاک ڈاؤن کی وجہ سے معاشی تنگی کی زد میں ہیں۔ حکومت نے کورونا انفیکشن کے پھیلاؤ کو روکنے کی وجہ سے لاک ڈاؤن کی مدّت کا بڑھا دیا ہے۔ کورونا سے محفوظ رہنے کے لیے جو پابندیاں عائد کی ہیں، اُن پر عمل کرنا ضروری ہے۔ لیکن ان پابندیوں کی وجہ سے لوگوں کو گھر سے نکلنا مشکل ہو گیا ہے۔ لہذا لوگوں کے پاس روزی روٹی کا انتظام کرنا سب سے بڑا مسئلہ ہے۔
تمام مسلمانوں کی ذمہ داری ہے کہ ہم اپنے اطراف میں غریب، مظلوم، یتیم بچّوں اور بیوہ خواتین کی ضروریات مثلاً کھانا، اخراجات اور دوا کا خاص خیال رکھتے ہوئے ان تمام چیزوں کا انتظام کریں۔ اس کے لیے سب سے ضروری اقدام یہ ہے کہ زکٰوۃ ادا کریں۔ زکٰوۃ کی رقم شروع رمضان میں ادا ہونے سے لوگوں کو رسد، دوا اور کپڑے خریدنے میں سہولت ہوگی۔ اس کے علاوہ روزہ رکھیں، نماز ادا کریں۔ مساجد میں بھی باجماعت نماز پر پابندی ہے، لہذا گھر میں ہی نماز ادا کریں اور تراویح کا بھی اہتمام کریں۔