ریاست اترپردیش کی یوگی حکومت کی طرف سے زمین مافیا اور غنڈوں کے خلاف چلائی جارہی مہم میں مختلف مافیاؤں اور غنڈوں پر کے خلاف کارروائی جاری ہے اسی ضمن میں بدنام زمانہ نعیم نے کچھ مختلف انداز میں خودسپردگی کی ہے۔
ایسا دیکھا جارہا ہے کہ مہم کے اثر سے ریاست اترپردیش کے ضلع سنبھل میں نعیم نام کے ایک انعامی بد معاش نے گلے میں تختی پہن کر تھانے میں خودسپردگی کی ہے۔
واضح رہے کہ پندرہ ہزار کا انعامی بد معاش نعیم گئوکشی کے الزام میں طویل عرصے سے فرار چل رہا تھا۔
خیال رہے کہ نعیم نے خودسپردگی کے وقت اپنے گلے میں تختی پہن رکھی تھی، جس پر معافی نامہ لکھا ہوا تھا اور بیچ سڑک پر ہاتھ جوڑ کر کہہ رہا تھا کہ مجھے معاف کردو، میرے چھوٹے چھوٹے چار بچے ہیں، میں پھلوں کا کام کرتا ہوں، غلط سازش میں پھنس گیا۔
واضح رہے کہ یہی الفاظ دہراتے ہوئے نعیم نے پولیس کے سامنے خودسپردگی کی۔
واضح رہے کہ اس سے قبل ریاست اترپردیش کے شہر مئو میں قدآور رہنما اور مئو صدر حلقے سے رکن اسمبلی مختار انصاری کی سرپرستی میں چلائے جانے والے مذبح خانے پر کارروائی کی گئی، اور انتظامیہ نے گرین لینڈ کی زمین پر تعمیر غیر قانونی مذبح خانہ کو مسمار کردیا گیا تھا۔
وہیں دوسری جانب مختار انصاری کی اہلیہ افشاں انصاری اور ان کے دو بھائیوں سمیت پانچ افراد کے خلاف غیر قانونی قبضہ کے پیش نظر کارروائی کرتے ہوئے غیر ضمانتی وارنٹ جاری کیا تھا۔
اس کے علاوہ دبنگ اور سابق رکن پارلیمان عتیق احمد پر انتظامیہ نے کارروائی کرتے ہوئے عتیق کی آبائی رہائش گاہ کو مکمل طور پر منہدم کردیا تھا۔
خیال رہے کہ پریاگ راج کے کینٹ علاقے میں گینگسٹر کے مقدمے کے سلسلے میں پولیس نے عتیق احمد کی ملکیت کو سیل کردیا تھا، اور عتیق کے دو مکان خلدآباد علاقے کے چکی محلہ میں ہیں، جس کی قیمت تقریبا ڈھائی کروڑ روپے ہے۔
اس کے علاوہ دھومن گنج کے سبھا صدر نگر اور کالندی پورم واقع ڈھائی کروڑ روپے کے دو مکان، سول لائن ایم جی شاہراہ پر واقع 20کروڑ روپے کے ایک مکان کو پولیس نے سیل کردیا۔