اترپردیش کی دارالحکومت لکھنؤ میں واقع عالم اسلام کی عظیم علمی درسگاہ دارالعلوم ندوة العلماء میں موم بتیاں جلانے کے بعد مہتمم مولانا رابع حسن ندوی جو فی الحال رائے بریلی میں موجود ہیں۔
انہوں نے سخت رد عمل کرتے ہوئے اس عمل کو ناقابلِ یقین بتایا۔ انہوں نے جو واقعہ پیش آیا اس کی وضاحت کرتے ہوئے بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ ندوہ میں جو کچھ ہوا مجھے اپنے قیام گاہ رائےبریلی میں اچانک پتہ چلا، جس کا مجھے سخت صدمہ پہنچا۔
انہوں نے کہا کہ یہ عمل عقیدہ توحید کے منافی ہے، جس کی اجازت کسی بھی طرح نہیں دی جاسکتی۔ اللہ تعالی اپنے فضل کل کا معاملہ فرمائے۔
اب دیکھنا ہوگا کہ ندوۃالعلماءکے مہتمم مولانا رابع حسنی ندوی کے بیان کے بعد کیا رد عمل آتا ہے؟ کیونکہ ایک طرف مسلم دانشوران اس عمل کا خیرمقدم کیا، وہیں ندوۃالعلماء نے اس کی سخت الفاظ میں مذمت کی۔