اتر پردیش شیعہ وقف بورڈ کے سابق چیئر مین وسیم رضوی کی جانب سے چند ایام قبل قرآن کریم کی 26 آیا ت کو قرآن کریم سے ہٹانے کے لئے سپریم کورٹ میں عرضی دائر کی گئی تھی ۔ جس کے بعد ملک بھر مسلمانوں نے وسیم رضوی کے خلاف برہمی کا اظہار کرتے ہو ے ان کے خلاف قانونی کاروائی کا مطالبہ کیا ۔
اسی سلسلے کے تحت آج اتر پردیش کے ضلع مظفر نگر محلہ ملوہ پورہ میں واقع امام بارگا المنتظر میں وسیم رضوی کے اس عمل کے خلاف اور قرآن کریم کے عظمت کے پیش نظر مولانا سید شبیر حیدر کاظمی امام ملوہ پورہ کی صدارت میں جلسئہ حمایت قران کے نام سے ایک تقریب کا انعقاد عمل میں آیا ۔ اس تقریب میں شہر کے علما کرام نے بھی شرکت کی ۔
اس پروگرام میں جمعیتہ اعلما ء ہند مغربی اترپردیش کے جنرل سیکٹری قاری ذاکر حسین نے بتایا کہ اس پروگرام کے ذریعے وسیم رضوی کے خلاف غم و غصے کا اظہار کرنا ہے ۔ کیونکہ وسیم رضوی نے قرآن کریم کے تعلق سے سپریم کورٹ میں جو درخواست دائر کی ہے وہ قابل مذمت ہے ۔ کیونکہ قران کریم کے سے ہر مسلمان کا عقیدہ جڑا ہوا ہے۔ قرآن کریم ایسی کتاب ہے جس کے اندر کسی بھی طرح کی کوئی تبدیلی کی گنجائش ہی نہیں ہے ۔ اور یہی ہرمسلمان کا یقین ہے ۔اور ایمان کا حصہ ہے۔ اس میں کوئی تبدیلی نہیں کر سکتا ۔
انہوں نے مزید کہا کہ لاکھوں کروڑوں لوگ دنیا میں آئے اور چلے گئے ا۔ور جنہوں نے اس طرح کی کوششیں کیں وہ ناکام ہوے ۔ کیونکہ قرآن شریف کی حفاظت کا ذمہ خود اللہ تعالی نے لیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ حرکتیں کن کے اشاروں پر اور کن کی سازشوں پر کی گئی ہیں ان کی جانچ ہونی چاہیے۔ اور ایسے قدم اٹھانے والوں کے خلاف سنگین دفعات کے تحت مقدمات درج کر جیل میں ڈال دینا چاہیے ۔ تا کہ ملک کی امن کی فضا کو مکدر کرنے والوں سبق مل سکے ۔
وہیں سید محمد عالم نے اس تقریب کے اغراض و مقاصد پر روشنی ڈالتے ہوے کہا کہ آج ہم یہاں نہ صرف دین اسلام کے لئے بلکہ پورے ملک میں امن و سلامتی کو برقرار رکھنے کے لئے جمع ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ پیغام ہندوستان ہی نہیں بلکہ پوری دنیا کو یہ پیغام دینا چاہتے ہیں کہ تمام مذاہب ایک ہیں ۔کوئی بھی مذہب تشدد اور دہشت گردی کی حمایت نہیں کرتا۔
انہوں نے کہا کہ وسیم رضوی کی جانب سے قرآن شریف کی 26 آیتوں کو کو نکالنے کے تعلق سے جو عرضی سپریم کورٹ میں داخل کی گئی ہے ۔وہ سمجھ سے بالا تر ہے ۔ اکیونکہ وسیم رضوی تعلیم تعلیم یافتہ نہیں ہے۔ اس کے باوجود اس طرح کے اقدمات کو ئی کیسے اٹھا سکتا ہے؟ ۔ اس کے پیچھے کوئی نہ کوئی ایسا گروپ ہے جو ملک کے امن و امان کو خراب کرنا چاہتا ہے ۔
انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ میں وسیم رضوی کی جانب سے دائر کی گئی عرضی مسترد کرنے کا مطالبہ کیا ۔اور ایسے افرا دکے خلاف سنگین دفعات کے تحت مقدمہ درج کر کے اسے سلاخوں کے پیچھے ڈالا جائے