آنگن واڑی ملازمین یونین اترپردیش کے بینر تلے سینکڑوں کارکنان نے اپنے مختلف مطالبات کو لے کر کلکٹریٹ کے احاطے میں زبردست احتجاجی مظاہرہ کیا اور خواتین کے عالمی دن کے موقع پر یوم سیاہ منایا۔ احتجاجیوں نے اس موقع پر کہا کہ اگر ہمارے مطالبات کو تسلیم نہیں کیا جاتا ہے تو ہمارا یہ مظاہرہ آگے بھی جاری رہے گا۔
احتجاجی مظاہرہ کی قیادت کررہی آنگن واڑی ایسوسی ایشن کی صدر کرشنا پرجا پتی نے مزید معلومات دیتے ہوئے بتایا کہ ضلع مظفر نگر کی آنگن واڑی خواتین کے عالمی دن پر یوم سیاہ منا رہی ہیں۔
آنگن واڑی کارکنان اپنے حقوق کی عدم ادائیگی پر کافی غمزدہ ہیں۔ بی جے پی حکومت نے اپنے مینی فیسٹو میں لکھا تھا کہ 120 دن کے اندر آنگن واڑی کارکنان کے مسائل کو حل کریں گے لیکن اب تک ایسا کچھ بھی نہیں ہوا، جب کہ فروری 2019 میں وزیراعلیٰ یوگی نے کہا تھا کہ آنگن واڑی ملازمین کی تنخواہوں میں پندرہ سو روپے کا اضافہ کریں گے مگر ایسا اب تک کچھ بھی نہیں ہوا اور اضافہ کرنے کی بجائے 62 سالہ آنگن واڑی ملازمین کو ریٹائرمنٹ کا نام دے کر محکمہ سے ہٹادیا گیا۔ اس پر تنظیم نے مقدمہ لڑا اور چیف جسٹس کی بینچ نے بھی آنگن واڑی کی برطرفی کو غیر آئینی قرار دیتے ہوئے حکومت سے دوٹوک کہا کہ آنگن واڑی ملازمین کو پینشن بونس گزاری بھتہ دیا جائے۔
آنگن واڑی ایسوسی ایشن سے وابستہ احتجاجی کارکنان نے کہا کہ ہم حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ 62 سالہ آنگن واڑی ملازمین کو پنشن گزاری بھتہ دیا جائے، ہم اپنے 11 مطالبات کو لے کر سات روز تک کلکٹریٹ میں مظاہرہ کریں گے۔ اگر حکومت ہمارے مطالبات تسلیم نہیں کرتی ہے تو ہم لکھنؤ میں زبردست احتجاجی مظاہرہ کریں گے۔