ریاست اُتر پردیش کے ضلع مظفر نگر کی عدالت کے احاطے میں ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ کے دفتر کے باہر، عام آدمی پارٹی کے کارکنان نے احتجاج کیا۔ پارٹی کے ضلعی صدر اروند بالیان کی سربراہی میں ہوئے اس احتجاج میں کارکنان نے بدایوں میں خاتون کے ساتھ ہونے والی عصمت دری اور قتل پر غم کا اظہار کیا اور اجتماعی عصمت دری اور قتل کی اعلی سطح کی جانچ کا مطالبہ کیا۔
ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ کے معرفت ایک میمورنڈم گورنر کے نام سونپا، میمورنڈم میں ضلعی صدر اروند بلیان نے کہا کہ ہماری مائیں، بہنیں اور بیٹیاں گھر سے باہر نکلنے سے ڈرتی ہیں۔ خواتین اس بات کے لیے خوفزدہ رہتی ہیں کہ گھر کے باہر جاکر ہمارے ساتھ کچھ ہو نہ جائے۔
عام آدمی پارٹی نے میمورنڈم میں لکھا کہ ضلع بدایوں میں ایک 50 سالہ خاتون کو اجتماعی عصمت دری کا نشانہ بنا کر قتل کردیا گیا۔ ایسی واردات کسی بھی مہذب معاشرے پر بدنما داغ ہے۔
بدایوں پولیس دو روز تک اس واقعے کو چھپائے رکھتی ہے جو کہ شرمناک ہے۔ ریاستی حکومت کچھ نہیں کر رہی ہے۔ ہم چاہتے ہے کی قصورواروں کے خلاف سخت کارروائی کی چاہئے تاکہ مجرمانہ ذہنیت کے حامل لوگوں میں خوف پیدا ہو اور کوئی اس طرح کا جرم کرنے سے پہلے سو دفع سوچے۔
اس میمورنڈم کے ذریعے عام آدمی پارٹی کی ضلعی اکائی آپ سے درخواست کرتی ہے کہ آئندہ اترپردیش میں اس طرح کے واقعات دوبارہ پیش نہ آئیں، لہذا حکومت اترپردیش اس تعلق سے ضروری ہدایات جاری کرے۔
مزید پڑھیں:
ریپ کے بعد خاتون کو چھت سے پھینک دیا
آخر میں لکھا کہ عام آدمی پارٹی آپ سے درخواست کرتی ہے کہ اس واقعے کی اعلی سطح پر جانچ کرائیں اور ریاستی حکومت کو ہدایت دیں کہ قصورواروں کو سخت سے سخت سے سخت سزا دی جائے۔