ریاست اترپردیش کے ضلع بنارس میں کورونا وائرس کی وجہ سے ضلع انتظامیہ نے ایک طویل مدت تک پانچ افراد پر مشتمل لوگوں کو نماز پڑھنے کی اجازت دی تھی اس کے بعد انتظامیہ نے نرمی دیتے ہوئے 100 افراد کو مسجد میں نماز پڑھنے کی اجازت دی اس کے بعد اب ضلع انتظامیہ نے مسجد میں ایک ساتھ دو سو افراد پر مشتمل لوگوں کو نماز پڑھنے کی اجازت دی ہے۔
انتظامیہ کے اس فیصلے سے نہ صرف عوام خوش ہے بلکہ علماء میں بھی خوشی کی لہر ہے۔ ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے جامع مسجد عثمانیہ کے خطیب و امام مفتی ہارون رشید نقشبندی نے کہا کہ انتظامیہ کے منظم فیصلے سے بنارس کے عوام خوش ہیں اور کورونا وائرس کی روک تھام کے لیے بنارس میں خصوصی طور سے مسلمان ہر ممکن تعاون کرنے کے لیے تیار ہے۔
انہوں نے کہا کہ عید الفطر و عید الاضحی کی نماز بھی انتظامیہ کے حکم کے مطابق پانچ افراد پر مشتمل لوگوں نے ہی ادا کیا تھا، لیکن اب جب انتظامیہ نے 200 افراد کو ایک ساتھ نماز پڑھنے کی اجازت دی ہے اس سے نہ صرف عوام خوش ہیں بلکہ بنارس کے علماء طبقے میں بھی خوشی کی لہر ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایک طویل مدت سے لوگوں کو ایک ساتھ نماز ادا نہ کرنے کا ملال تھا اب لوگوں میں خوشی ہے۔ اب مسلمان خالق کائنات کی بارگاہ میں باجماعت نماز ادا کر سکیں گے۔