آج ہندو مذہب کا عظیم تہوار مہاشیوراتری پورے ملک میں پورے جوش و خروش کے ساتھ منایا جارہا ہے اور اس تعلق سے اترپردیش کے شہر بنارس میں مہاشیوراتری کے موقع پر لاکھوں عقیدت مند آئے ہیں۔
عقیدت مندوں کو ہر ممکن و بہتر سہولت دینے کے لیے ضلع انتظامیہ یہاں گزشتہ کئی دنوں سے تیاریاں کر رہی تھی جس میں سخت سیکورٹی انتظامات اور دیگر اہم سہولیات شامل ہیں۔
یہاں ہر بار کی طرح بنارس کا مسلمان طبقہ بھی عقیدت مند برادران وطن کے لیے ہر ممکن تعاون پیش کررہا ہے۔
سول ڈیفنس میں بطور حفاظتی انتظامات پر نظر رکھنے کے لیے شہر کی معروف شخصیت عارف اقبال کو متعین کیا گیا ہے جنہوں نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے کہا کہ عقیدت مندوں کی مدد بنارس کے تمام مسلمان خوش دلی کے ساتھ کرتے ہیں اور یہاں ہندو مسلم ایک ساتھ رہتے ہیں اور کسی کا بھید بھاؤ یہاں نہیں کیا جاتا۔
وہیں چوک علاقے میں ہندوستانی سماج کے بینر تلے محمد صادق نے عقیدت مندوں کی مدد کے لیے شیور کیمپ لگایا ہے۔
محمد صادق کا کہنا ہے کہ کاشی کے ہندو و مسلمان گنگا جمنی تہذیب کی روایت رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ بنیادی طور پر وہ عقیدت مندوں کی مدد کرتے ہیں جو بچھڑ جاتے ہیں یا جن کے سامان کی حفاظت کرنا ہوتا ہے وہ اسے اپنے پاس جمع کر متعلقہ عقیدت مند کو ایک کارڈ دیتے ہیں تاکہ سامان کی حفاظت رہے اور شہر میں آنے والے عقیدت مند بھی یہاں کی گنگا جمنی تہذیب سے ایک مثبت تاثر لے کر جائیں۔