ہندوستان میں کورونا وائرس کی دوسری لہر نے ایسا خوف پھیلا دیا ہے کہ اب کسی کی موت پر تعزیت اور غمگساری کرنے کی بات تو دور، اب ان کی آخری رسومات میں شرکت کے لیے چند لوگوں کو تلاش کرنا بھی مشکل ہوگیا ہے۔ حتی کہ قریبی رشتہ دار بھی ہلاک ہونے والوں کو کاندھا دینے سے کترا رہے ہیں۔
لیکن اترپردیش کے ضلع غازی آباد کے اشوک وہار کالونی کے مسلمانوں نے فرقہ وارانہ ہم آہنگی کی مثال قائم کرتے ہوئے ایک ہندو خاتون کی آخری رسومات ادا کی۔ اشوک وہار کالونی میں صرف دو ہی کنبہ ہندوؤں کا آباد ہے۔ باقی تمام آبادی مسلمانوں پر مشتمل ہے۔
خدمت عوام یووا سمیتی کے قومی صدر مارٹن فیصل جن کی سمیتی ایسے کاموں کے لئے شہرت رکھتی ہے، نے بتایا کہ کالونی کے کمل اور ویجیندر کی والدہ کی طبعیت خراب تھی، تمام تر کوششوں کے باوجود انہیں بچایا نہیں جا سکا۔ جب آج صبح ان کی ارتھی نکلی تو کنبہ کے فرد کے علاوہ تمام لوگ مسلمان ہی تھے۔
مسلمانوں نے ارتھی سے لے کر شمشان گھاٹ تک لے جانے اور آخری رسومات کی ادائیگی تک کلیدی رول ادا کر کے منافرت کو ہوا دینے والوں کو ایک پیغام دیا ہے اور ساتھ ہی فرقہ وارانہ ہم آہنگی کی مثال قائم کی۔ ایسے نظارے کو لوگوں نے رک کر اپنے کیمروں میں قید کیا۔
اس دوران معروف سماجی تنظیم خدمت عوام یووا سمیتی کے صدر مارٹن فیصل، محمد احمد و دیگر بھی شامل تھے۔