رکشا بندھن کا تہوار قریب ہے اور ہر بہن اپنے بھائی کے لئے راکھی خریدنے اور بنانے میں مصروف ہے۔ تو وہیں وزیر اعظم نریندر مودی کے پارلیمانی حلقے کی خواتین نے بھی وزیر اعظم نریندر مودی، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور لارڈ شری رام کی راکھی تیار کی ہے اور اپنے بھائیوں تک پہنچانے کے لئے انہیں تیار کیا ہے۔
سب سے بڑی بات یہ ہے کہ 2013 سے ایک مسلم خاتون کی جانب سے وزیر اعظم نریندر مودی کو ایک راکھی بھیجی جارہی ہے اور اس بار بھی ان کی تصویر سے بنی خصوصی راکھی وزیر اعظم کو بھیجی جائے گی۔
دراصل 2013 میں جب نریندر مودی گجرات کے وزیر اعلیٰ تھے تب سے کاشی کی مسلم مہیلا فاؤنڈیشن کی قومی صدر نازنین انصاری کی سربراہی میں مودی کو راکھی بھیجے جا رہی ہے۔ اب یہ روایت میں شامل ہو چکی ہے، راکھی کا تہوار بھائیوں اور بہنوں کے پیار کی علامت ہے، لیکن رکشا سوتر کا تعلق بہنوں کے ساتھ ساتھ ملک کے دفاع سے ہے۔
چین کی دھوکہ دہی اور توسیع پسندانہ پالیسی سے ناراض مسلم خواتین نے نہ صرف چینی راکھی کے بائیکاٹ کا اعلان کیا ہے بلکہ ایک متبادل بھی دیا۔ اندریش نگر (لمہی) کے سبھاش بھون میں مسلم خواتین نے فاؤنڈیشن اور وشال بھارت ادارہ کی مشترکہ سرپرستی میں سماجی دوری کی پیروی کرتے ہوئے مسلم خواتین نے نغمے گا کر مودی ، ٹرمپ اور اندریش راکھی بنائی۔
مسلم خواتین نے مودی پر ڈھول کی تھاپ پر مشتمل نغمے گاتے ہوئے راکھی بنانا شروع کی۔ مودی نے ستارہ، ٹکی، گتے، فیتے اور مودی کی تصویر کا استعمال کرتے ہوئے راکھی بنائی ہے۔ مسلم خواتین نے نغمے گاتے ہوئے ملک کے لوگوں کو مودی کے کاموں سے واقف کروایا اور بتایا کہ وہ اتنے سالوں سے کیوں مودی کو بھائی کے طور پر مانتے اور اعتماد کرتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: جوہر یونیورسٹی میں آن لائن فیکلٹی ڈیولپمنٹ پروگرام
مسلم خواتین نے مودی کے ساتھ ساتھ چین کے مسئلے پر بھارت کا کھل کر ساتھ دینے والے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور چینی اشیا کا بائیکاٹ کرا کر چین کی معاشی طاقت کو گھٹنوں تک پہنچانے والے اندریش کمار کے نام کی بھی راکھی بنائی اور بھارتی ڈاک سے ان کو بیھجنے کی تیاری ہے۔
مودی کی تصویر والی راکھی کو بنا کر تقسیم کیا جائے گا تاکہ بہنیں اپنے بھائیوں کی کلائی پر راکھی باندھ کر احترام، سلامتی ، اقدار ، خود اعتمادی اور تحفظ کا احساس حاصل کرسکیں۔
وہیں شری رام راکھی کو ان کنبوں کے لئے بھیجا جائے گا جو شری رام مندر کی تحریک میں شہید ہوئے ہیں۔