میرٹھ: ریاست اتر پردیش کے ضلع میرٹھ کی ایک طالبہ رمشا کو ترنگا یاترا میں مہاتما گاندھی کے کردار میں آنے کا موقع ملا تو اس طالبہ نے اپنا سر منڈوا لیا۔ رمشا مسلمان ہیں۔ رمشا کے اس اقدام کو ہر طرف سراہا جا رہا ہے۔ ساتھ ہی جھانسی کی رانی کا کردار کرنے والی آسیہ اور نیتا جی سبھاش چندر بوس کا کردار کرنے والی اُرمیش کے بارے میں بھی ہر طرف چرچے ہیں۔ Muslim student Ramsha tonsured her head to act as Gandhiji
ہاپوڑ اڈے علاقے کی رہنے والی رمشا کو جب اسکول کے کلچرل ڈپارٹمنٹ سے اطلاع ملی کہ بابائے قوم مہاتما گاندھی گیٹ اپ کے لیے جو بھی دلچسپی رکھتے ہیں وہ اسکول آکر اپنا نام لکھوا لیں، جس کے بعد رمشا نے گاندھی جی بننے کا منصوبہ بنا لیا۔ رمشا کے گھر والوں نے بھی اس اقدام کی تعریف کی۔'
گاندھی کے گیٹ اپ کے لیے رمشا کے والد چاند محمد نے خود بیٹی کے بال کٹوا کر حوصلہ افزائی کی۔ رمشا کے والد سیلون کا کام کرتے ہیں۔ رمشا نے بتایا کہ جب انہوں نے اپنے خاندان میں باپو کے کردار کے بارے میں بتایا تو سب خوش ہو گئے۔ خاندان میں والدہ خورشیدہ اور بھائی بہن نے بھی رضامندی دی۔ رمشا نے کہا کہ انہیں مہاتما گاندھی بننے پر فخر ہے۔
یہ بھی پڑھیں: National Flag Painted in Eye: حب الوطنی کا منفرد مظاہرہ، آنکھ کے اندر بنایا ترنگا
ریلی میں رمشا کے علاوہ جھانسی کی رانی بننے والی مسلم بیٹی آسیہ نے بھی سب کی توجہ اپنی جانب مبذول کرائی۔ ضلع مجسٹریٹ دیپک مینا اور میرٹھ کینٹ کے ایم ایل اے امیت اگروال نے بھی بیٹیوں کی تعریف کی۔ نیتا جی سبھاش چندر بوس کا گیٹ اپ کرنے والی مسلمان بیٹی ارمیش نے کہا کہ وہ نیتا جی کو بہت پسند کرتی ہیں۔ آسیہ نے بتایا کہ وہ رانی لکشمی بائی کو پسند کرتی ہیں۔ میرٹھ میں ہر جگہ ان تینوں لڑکیوں کی خوب تعریف کی جا رہی ہے۔