ETV Bharat / state

Muslim Scholars on Madarsa مرادآباد مدرسہ سروے پر مسلم اسکالرز کا ردعمل

author img

By

Published : Sep 23, 2022, 4:05 PM IST

اترپردیش حکومت کی ہدایت پرمرادآباد میں بھی مدارس کی جانچ کا عمل شروع ہوگیا ہے.ضلع افسر نے بتایا کہ مرادآباد میں کل 859 رجسٹرڈ مدارس ہیں .غیرتسلیم شدہ مدارس کی چھان بین کے لیے ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں۔Muslim Scholars on Madarsa

مدرسہ سروے پر مسلم اسکالر کا بیان
مدرسہ سروے پر مسلم اسکالر کا بیان

اترپردیش کی حکومت کی ہدایت پر ریاست کے تمام مدارس کے خلاف سروے کی کارروائی شروع ہو چکی ہے۔اترپردیش سمیت ملک کی مختلف ریاستوں کے علما کرام کی جانب سےمزاحمتی بیان کا سلسلہ جاری ہے۔Muslim Scholars Reaction ON Madarsa Survey In Uttar Pradesh

مرادآبادضلع افسر نے مدارس کے سروے سے متعلق معلومات فراہم کرتے ہوئے کہا کہ ہر تحصیل پر ایک کمیٹی تشکیل دی گئی ہے۔ اس کی ذمہ داری وہاں کے ایس ڈی ایم کو دی گئی ہے۔

مفتی دانش القادری نے بتایا کہ اے ڈی ایم کے ساتھ شہر کے مسلم مذہبی رہنماؤں کی میٹنگ میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ مدارس کی معلومات ہم انتظامیہ کو خود فراہم کر سکتے ہیں، سنی لوگ اپنے مدارس کے فارم شاہی مسجد میں جمع کرائیں گے۔

مرادآباد مدرسہ سروے پر مسلم اسکالرز کا ردعمل

یہ بھی پڑھیں:Shafiqur Rahman On Madarsa Survey حکومت آئندہ انتخابات کے پیش نظر مدارس کا سروے کروا رہی ہے

دوسری جانب مسلم اسکالر مولانا محمد ناظم اشرفی نے مدارس کے سروے کے عمل، مدارس کے ذمہ داران کو آگے آنے اور انتظامیہ کی مدد کرنے کا جواز پیش کرتے ہوئے کہا کہ بدلتے وقت میں ضرورت اس بات کی ہے کہ مدارس کو جدید ٹیکنالوجی کے سے جوڑا جائے۔

انہوں نے کہا کہ کچھ لوگ مدارس کے سروے کو لے کر بھی سیاست کرنا چاہتے ہیں جو غلط ہے۔ ساتھ ہی انہوں نے وزیر اعظم کے اس بیان کو بھی یاد دلایا جس میں انہوں نے کہا تھا کہ وہ مسلمان بچوں کے ایک ہاتھ میں قرآن اور دوسرے میں لیپ ٹاپ دیکھنا چاہتے ہیں۔Muslim Scholars Reaction ON Madarsa Survey In Uttar Pradesh

اترپردیش کی حکومت کی ہدایت پر ریاست کے تمام مدارس کے خلاف سروے کی کارروائی شروع ہو چکی ہے۔اترپردیش سمیت ملک کی مختلف ریاستوں کے علما کرام کی جانب سےمزاحمتی بیان کا سلسلہ جاری ہے۔Muslim Scholars Reaction ON Madarsa Survey In Uttar Pradesh

مرادآبادضلع افسر نے مدارس کے سروے سے متعلق معلومات فراہم کرتے ہوئے کہا کہ ہر تحصیل پر ایک کمیٹی تشکیل دی گئی ہے۔ اس کی ذمہ داری وہاں کے ایس ڈی ایم کو دی گئی ہے۔

مفتی دانش القادری نے بتایا کہ اے ڈی ایم کے ساتھ شہر کے مسلم مذہبی رہنماؤں کی میٹنگ میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ مدارس کی معلومات ہم انتظامیہ کو خود فراہم کر سکتے ہیں، سنی لوگ اپنے مدارس کے فارم شاہی مسجد میں جمع کرائیں گے۔

مرادآباد مدرسہ سروے پر مسلم اسکالرز کا ردعمل

یہ بھی پڑھیں:Shafiqur Rahman On Madarsa Survey حکومت آئندہ انتخابات کے پیش نظر مدارس کا سروے کروا رہی ہے

دوسری جانب مسلم اسکالر مولانا محمد ناظم اشرفی نے مدارس کے سروے کے عمل، مدارس کے ذمہ داران کو آگے آنے اور انتظامیہ کی مدد کرنے کا جواز پیش کرتے ہوئے کہا کہ بدلتے وقت میں ضرورت اس بات کی ہے کہ مدارس کو جدید ٹیکنالوجی کے سے جوڑا جائے۔

انہوں نے کہا کہ کچھ لوگ مدارس کے سروے کو لے کر بھی سیاست کرنا چاہتے ہیں جو غلط ہے۔ ساتھ ہی انہوں نے وزیر اعظم کے اس بیان کو بھی یاد دلایا جس میں انہوں نے کہا تھا کہ وہ مسلمان بچوں کے ایک ہاتھ میں قرآن اور دوسرے میں لیپ ٹاپ دیکھنا چاہتے ہیں۔Muslim Scholars Reaction ON Madarsa Survey In Uttar Pradesh

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.