ETV Bharat / state

Reaction On UCC یو سی سی کو لیکر علماء کرام کے علاوہ دانشوروں کا ردعمل - ضلع میرٹھ میں نماز جمعہ

میرٹھ میں بھی آج شاہی جامع مسجد کے علاوہ شہر کی دیگر مساجد میں بھی یکساں سول کوڈ کی مخالفت میں علماء نے اپنی تقاریر میں حکومت کے اس قدم پر ناراضگی کا اظہار کیا ہے ۔

یو سی سی کو لیکر علماء کرام کے علاوہ دانشوروں کا ردعمل
یو سی سی کو لیکر علماء کرام کے علاوہ دانشوروں کا ردعمل
author img

By

Published : Jul 8, 2023, 2:34 PM IST

یو سی سی کو لیکر علماء کرام کے علاوہ دانشوروں کا ردعمل

میرٹھ:ملک کی دوسری ریاستوں کی اترپردیش کے میرٹھ سمیت مختلف اضلاع میں مرکزی حکومت کی جانب سے ملک میں یو سی سی کے نافذ کئے جانے کے فیصلے کو لیکر دانشوروں اور علمائے کرام میں زبردست ناراضگی دیکھی جا رہی ہے۔

ضلع میرٹھ میں نماز جمعہ کے موقع پر مسلمانوں نے یو سی سی کے خلاف اپنی ناراضگی کا مظاہرہ کیا. شہر قاضی میرٹھ نے کہاکہ مرکزی حکومت ایسا کر نہ صرف ملک میں مسلمانوں بلکہ اقلیتی برادری کے لوگوں کے ساتھ غیر منصفانہ رویہ اختیار کرنا چاہتی ہے۔اس کے خلاف میرٹھ کی شاہی جامع مسجد میں نماز جمعہ کے بعد شہر قاضی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مرکزی حکومت کی نیت صاف نہیں ہے۔ وہ یو سی سی کے بہانے ملک میں ہندو اور مسلمان کے درمیان فاصلے پیدا کرنا چاہتی ہے۔اس سے کہ ملک منافرت کا ماحول بنا کر ایک مرتبہ پھر اقتدار حاصل کی جا سکے۔

انہوں نے مسلمانوں سے اس کے خلاف آواز اٹھانے کی بات کہی. اس کے علاوہ شہر میں ادیب اور دانشوروں کی رائے میں یکساں سول کوڈ کو لانے کا مقصد حکومت صرف 2024 کو سامنے رکھ کر ایسا کر رہی ہے تاکہ ملک میں ہندو اور مسلمان کے بیچ نفرتے پیدا کر عوام کا ووٹ حاصل کیا جا سکے۔

چودھری چرن سنگھ یونیورسٹی میں شعبہ اردو کے پروفیسر ڈاکٹر اسلم جمشید پوری کا ماننا ہے کہ ہندوستان ایک چمن کی طرح ہے جس مختلف مذاہب کے پھول کھلتے ہیں لیکن حکومت ملک میں صرف ایک پھول کو رکھنا چاہتی ہے۔اس سے اس کی خوبصورتی ختم ہو جائے گی۔ اسی یکساں سول کوڈ سے مختلف مذاہب کے اپنے قوانین کو ماننے کی آزادی ختم ہو جائے گی۔ اس لیے یو سی سی سے صرف ملک کی خوبصورتی کو ہی نقصان نہیں ہوگا بلکہ مذاہب کے بیچ دوریاں بڑھ جائے گی۔

یہ بھی پڑھیں:Maharashtra Minority Commission مہاراشٹر اقلیتی کمیشن کے سابق چئیرمین کا ندوۃ العلوم کا دورہ

چند دانشوروں کاماننا ہے کہ ملک کے مسلمانوں کو سبھی سیاسی جماعتیں ابھی تک ان کا صرف استعمال کرتی آ رہی ہے انہیں لگتا ہے کہ اس مرتبہ مسلمانوں کو بھی حوش مندی سے کام لینا ہوگا اور اپنے لیے جو بہتر ہے اس کا انتخاب کریں۔

یو سی سی کو لیکر علماء کرام کے علاوہ دانشوروں کا ردعمل

میرٹھ:ملک کی دوسری ریاستوں کی اترپردیش کے میرٹھ سمیت مختلف اضلاع میں مرکزی حکومت کی جانب سے ملک میں یو سی سی کے نافذ کئے جانے کے فیصلے کو لیکر دانشوروں اور علمائے کرام میں زبردست ناراضگی دیکھی جا رہی ہے۔

ضلع میرٹھ میں نماز جمعہ کے موقع پر مسلمانوں نے یو سی سی کے خلاف اپنی ناراضگی کا مظاہرہ کیا. شہر قاضی میرٹھ نے کہاکہ مرکزی حکومت ایسا کر نہ صرف ملک میں مسلمانوں بلکہ اقلیتی برادری کے لوگوں کے ساتھ غیر منصفانہ رویہ اختیار کرنا چاہتی ہے۔اس کے خلاف میرٹھ کی شاہی جامع مسجد میں نماز جمعہ کے بعد شہر قاضی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مرکزی حکومت کی نیت صاف نہیں ہے۔ وہ یو سی سی کے بہانے ملک میں ہندو اور مسلمان کے درمیان فاصلے پیدا کرنا چاہتی ہے۔اس سے کہ ملک منافرت کا ماحول بنا کر ایک مرتبہ پھر اقتدار حاصل کی جا سکے۔

انہوں نے مسلمانوں سے اس کے خلاف آواز اٹھانے کی بات کہی. اس کے علاوہ شہر میں ادیب اور دانشوروں کی رائے میں یکساں سول کوڈ کو لانے کا مقصد حکومت صرف 2024 کو سامنے رکھ کر ایسا کر رہی ہے تاکہ ملک میں ہندو اور مسلمان کے بیچ نفرتے پیدا کر عوام کا ووٹ حاصل کیا جا سکے۔

چودھری چرن سنگھ یونیورسٹی میں شعبہ اردو کے پروفیسر ڈاکٹر اسلم جمشید پوری کا ماننا ہے کہ ہندوستان ایک چمن کی طرح ہے جس مختلف مذاہب کے پھول کھلتے ہیں لیکن حکومت ملک میں صرف ایک پھول کو رکھنا چاہتی ہے۔اس سے اس کی خوبصورتی ختم ہو جائے گی۔ اسی یکساں سول کوڈ سے مختلف مذاہب کے اپنے قوانین کو ماننے کی آزادی ختم ہو جائے گی۔ اس لیے یو سی سی سے صرف ملک کی خوبصورتی کو ہی نقصان نہیں ہوگا بلکہ مذاہب کے بیچ دوریاں بڑھ جائے گی۔

یہ بھی پڑھیں:Maharashtra Minority Commission مہاراشٹر اقلیتی کمیشن کے سابق چئیرمین کا ندوۃ العلوم کا دورہ

چند دانشوروں کاماننا ہے کہ ملک کے مسلمانوں کو سبھی سیاسی جماعتیں ابھی تک ان کا صرف استعمال کرتی آ رہی ہے انہیں لگتا ہے کہ اس مرتبہ مسلمانوں کو بھی حوش مندی سے کام لینا ہوگا اور اپنے لیے جو بہتر ہے اس کا انتخاب کریں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.