ETV Bharat / state

گذشتہ 8 برس 80 ہزار ازدواجی مسائل حل

آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ نے ملک بھر میں تقریبا 100 دارالقضا قیام کیا ہے جس کو اب 8 برس مکمل ہو چکے ہیں ان دارالقضا میں ایک طرف جہاں مسلمانوں کے عائلی و ازدواجی مسائل حل ہوئے ہیں تو دوسری طرف بھارتی عدالت پر بوجھ بھی کم ہوا ہے۔Muslim Personal Law Board

مسلم پرسنل لاء بورڈ کے دارالقضا نے گذشتہ 8 برس 80 ہزار ازدواجی مسائل حل کئے
مسلم پرسنل لاء بورڈ کے دارالقضا نے گذشتہ 8 برس 80 ہزار ازدواجی مسائل حل کئے
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Dec 5, 2023, 12:00 PM IST

مسلم پرسنل لاء بورڈ کے دارالقضا نے گذشتہ 8 برس 80 ہزار ازدواجی مسائل حل کئے

لکھنو:مسلم پرسنل بورڈ کے دارالقضا کے کنوینر مولانا عتیق بستوی نے ای ٹی وی بھارت سے بات چیت کرتے ہوئے بتایا کہ گزشتہ 8 برس میں اوسطا 100 دارالقضا نے تقریبا 80 ہزار عائلی ازدواجی معاملات حل کیے ہیں جو کہ پرسنل بورڈ اور دارالقضا کی بہت بڑی کامیابی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ ابتدائی دور میں مسلم سماج کی وابستگی کم تھی لیکن تین طلاق پر قانون انے کے بعد سے مسلمانوں کا رجوع دار القضا سے زیادہ ہوا ہے۔ ممبئی جیسے شہر میں مسلم پرسنل بورڈ نے تقریبا 10 دارالقضا قائم کیے ہیں جہاں اوسطا سالانہ ہر دارالقضا پر 200 معاملات حل کیے جا رہے ہیں۔ اس کا واضح اشارہ ہے کہ اب مسلم عوام اپنے مسائل کو دارالقضا کے ذریعہ حل کر رہی ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ دارالقضا کی جانب رجوع نہ صرف مسلم طبقہ کا ہے بلکہ عدالت کے ججز اور وکلا بھی بڑی تعداد میں دارالقضا میں مسائل لے کر اتے ہیں۔ اس کی بنیادی وجہ بتاتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ حکومت نے تین طلاق پر قانون تو بنا دیا لیکن عدالت کے ہاتھ میں کوئی اختیار نہیں دیا اس کی ایک مثال یہ کہ اگر میاں بیوی علیحدگی پر رضامند ہیں تو عدالت کے پاس دارالقضا کی جانب رجوع کرنے کے علاوہ کوئی چارہ نہیں رہ جاتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:ایم پی میں کانگریس کی شکست پر اکھلیش یادو نے کیا کہا؟

انہوں نے مزید کہا کہ تین طلاق پر قانون بننے کے بعد ہم لوگوں نے فیصلہ کیا کہ جن ریاستوں میں مسلم پرسنل لا بورڈ نے دارالقضا قائم ہیں وہ بدستور جاری رہیں گے لیکن جن ریاستوں میں دارالقضا کا قیام نہیں ہوا ہے ۔ان میں دارالقضا کا قیام کیا جائے اور مسلم طبقہ کے عائلی با ازدواجی مسائل کو حل کیا جائے

مسلم پرسنل لاء بورڈ کے دارالقضا نے گذشتہ 8 برس 80 ہزار ازدواجی مسائل حل کئے

لکھنو:مسلم پرسنل بورڈ کے دارالقضا کے کنوینر مولانا عتیق بستوی نے ای ٹی وی بھارت سے بات چیت کرتے ہوئے بتایا کہ گزشتہ 8 برس میں اوسطا 100 دارالقضا نے تقریبا 80 ہزار عائلی ازدواجی معاملات حل کیے ہیں جو کہ پرسنل بورڈ اور دارالقضا کی بہت بڑی کامیابی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ ابتدائی دور میں مسلم سماج کی وابستگی کم تھی لیکن تین طلاق پر قانون انے کے بعد سے مسلمانوں کا رجوع دار القضا سے زیادہ ہوا ہے۔ ممبئی جیسے شہر میں مسلم پرسنل بورڈ نے تقریبا 10 دارالقضا قائم کیے ہیں جہاں اوسطا سالانہ ہر دارالقضا پر 200 معاملات حل کیے جا رہے ہیں۔ اس کا واضح اشارہ ہے کہ اب مسلم عوام اپنے مسائل کو دارالقضا کے ذریعہ حل کر رہی ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ دارالقضا کی جانب رجوع نہ صرف مسلم طبقہ کا ہے بلکہ عدالت کے ججز اور وکلا بھی بڑی تعداد میں دارالقضا میں مسائل لے کر اتے ہیں۔ اس کی بنیادی وجہ بتاتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ حکومت نے تین طلاق پر قانون تو بنا دیا لیکن عدالت کے ہاتھ میں کوئی اختیار نہیں دیا اس کی ایک مثال یہ کہ اگر میاں بیوی علیحدگی پر رضامند ہیں تو عدالت کے پاس دارالقضا کی جانب رجوع کرنے کے علاوہ کوئی چارہ نہیں رہ جاتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:ایم پی میں کانگریس کی شکست پر اکھلیش یادو نے کیا کہا؟

انہوں نے مزید کہا کہ تین طلاق پر قانون بننے کے بعد ہم لوگوں نے فیصلہ کیا کہ جن ریاستوں میں مسلم پرسنل لا بورڈ نے دارالقضا قائم ہیں وہ بدستور جاری رہیں گے لیکن جن ریاستوں میں دارالقضا کا قیام نہیں ہوا ہے ۔ان میں دارالقضا کا قیام کیا جائے اور مسلم طبقہ کے عائلی با ازدواجی مسائل کو حل کیا جائے

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.