ETV Bharat / state

Babri Masjid Demolition بابری مسجد کا انہدام بھارت کا دوسرا سب سے بڑا دہشت گردانہ واقعہ تھا، مسلم مجلس

بابری مسجد کے انہدام کی 30ویں یوم شہادت کے موقع پر لکھنؤ کے قیصر باغ میں مسلم مجلس کے دفتر میں ایک تقریب منعقد کی گئی جس میں شہر کی معزز شخصیات نے شرکت کی۔ Babri Masjid Demolition

بابری مسجد کا انہدام بھارت میں دوسرا سب سے بڑا دہشت گردانہ واقعہ تھا
بابری مسجد کا انہدام بھارت میں دوسرا سب سے بڑا دہشت گردانہ واقعہ تھا
author img

By

Published : Dec 6, 2022, 6:58 PM IST

لکھنو: اترپردیش کے دارالحکومت لکھنؤ میں واقع مسلم مجلس کے ریاستی صدر ندیم صدیقی نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ہر برس بابری مسجد کے یوم شہادت پر تقریب کا انعقاد کیا جاتا ہے تاکہ آنے والی نسل اس کی تاریخ سے آگاہ رہے۔ Muslim Clerics And Intellectual Reaction On Demolition Of Babri Masjid انہوں نے کہا کہ اگرچہ عدالت نے فیصلہ دے دیا ہے تاہم عدالت نے سبھی ثبوت کو مانتے ہوئے مسجد کے حق میں فیصلہ نہیں دیا بلکہ آئین میں موجود کچھ دفعات کا ناجائز فائدہ اٹھایا گیا ہے۔

بابری مسجد کا انہدام بھارت میں دوسرا سب سے بڑا دہشت گردانہ واقعہ تھا

ندیم صدیقی نے کہا کہ بھارت میں بابا ئے قوم مہاتما گاندھی کے قتل کے بعد دوسرا سب سے بڑا دہشت گردانہ واقعہ بابری مسجد انہدام ہے جسے کبھی فراموش نہیں کیا جاسکتا ہے۔ بابری مسجد کی جگہ دوسری زمین جو عدالت نے دی ہے وہ نہ قانونی اعتبار درست ہے اور نہ ہی شرعی اعتبار جائز ہے۔سنی سینٹرل وقف بورڈ کے چئیرمین ظفر فاروقی بی جے پی سے متاثر ہیں۔ اس لئے انہوں نے اسے قبول کر لیا ہے۔ ہم اسے مسجد نہیں مانیں گے جبکہ تک بابری مسجد کی جگہ پر مسجد تعمیر نہ ہو۔

یہ بھی پڑھیں:Babri Masjid Demolition بابری مسجد انہدام کی 30 ویں برسی

مسلم مجلس کے پارلیمانی بورڈ کے چئیرمین توفیق جعفری نے کہا کہ ہم لوگوں کو اسی وقت احساس ہوگیا تھا کہ عدالت کا فیصلہ مسجد کے حق میں نہیں آئے گا جب ہندو تنظیم بھی کہنے لگیں کہ ہم عدالت کا فیصلہ مانیں گے کیونکہ اس قبل وہ عدالت کے فیصلے کو ماننے کے لئے تیار نہیں تھیں۔

انہوں نے کہا کہ بابری مسجد کے بعد اب بھئ دیگر مساجد ہر دعوی کیا جارہا ہے جو قانونا غلط ہے۔اس موقع پر سماجی کارکن شیراز عالم ، زید احمد فاروقی ندیم صدیقی توفیق جعفری سمیت متعدد افراد شامل رہے۔Muslim Clerics And Intellectual Reaction On Demolition Of Babri Masjid

لکھنو: اترپردیش کے دارالحکومت لکھنؤ میں واقع مسلم مجلس کے ریاستی صدر ندیم صدیقی نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ہر برس بابری مسجد کے یوم شہادت پر تقریب کا انعقاد کیا جاتا ہے تاکہ آنے والی نسل اس کی تاریخ سے آگاہ رہے۔ Muslim Clerics And Intellectual Reaction On Demolition Of Babri Masjid انہوں نے کہا کہ اگرچہ عدالت نے فیصلہ دے دیا ہے تاہم عدالت نے سبھی ثبوت کو مانتے ہوئے مسجد کے حق میں فیصلہ نہیں دیا بلکہ آئین میں موجود کچھ دفعات کا ناجائز فائدہ اٹھایا گیا ہے۔

بابری مسجد کا انہدام بھارت میں دوسرا سب سے بڑا دہشت گردانہ واقعہ تھا

ندیم صدیقی نے کہا کہ بھارت میں بابا ئے قوم مہاتما گاندھی کے قتل کے بعد دوسرا سب سے بڑا دہشت گردانہ واقعہ بابری مسجد انہدام ہے جسے کبھی فراموش نہیں کیا جاسکتا ہے۔ بابری مسجد کی جگہ دوسری زمین جو عدالت نے دی ہے وہ نہ قانونی اعتبار درست ہے اور نہ ہی شرعی اعتبار جائز ہے۔سنی سینٹرل وقف بورڈ کے چئیرمین ظفر فاروقی بی جے پی سے متاثر ہیں۔ اس لئے انہوں نے اسے قبول کر لیا ہے۔ ہم اسے مسجد نہیں مانیں گے جبکہ تک بابری مسجد کی جگہ پر مسجد تعمیر نہ ہو۔

یہ بھی پڑھیں:Babri Masjid Demolition بابری مسجد انہدام کی 30 ویں برسی

مسلم مجلس کے پارلیمانی بورڈ کے چئیرمین توفیق جعفری نے کہا کہ ہم لوگوں کو اسی وقت احساس ہوگیا تھا کہ عدالت کا فیصلہ مسجد کے حق میں نہیں آئے گا جب ہندو تنظیم بھی کہنے لگیں کہ ہم عدالت کا فیصلہ مانیں گے کیونکہ اس قبل وہ عدالت کے فیصلے کو ماننے کے لئے تیار نہیں تھیں۔

انہوں نے کہا کہ بابری مسجد کے بعد اب بھئ دیگر مساجد ہر دعوی کیا جارہا ہے جو قانونا غلط ہے۔اس موقع پر سماجی کارکن شیراز عالم ، زید احمد فاروقی ندیم صدیقی توفیق جعفری سمیت متعدد افراد شامل رہے۔Muslim Clerics And Intellectual Reaction On Demolition Of Babri Masjid

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.