یہ میٹنگ اترپردیش کے ضلع بارہ بنکی کے مدرسہ اسلامیہ انصارالعلوم میں ہوئی جس میں قرب و جوار کے علماء کرام کے ساتھ ساتھ علاقائی لوگوں نے شرکت کی۔
میٹنگ میں حضور کی شان میں گستاخی کرنے والے مہنت نرسنگھانند سرسوتی کے بیان کی مذمت کی گئی۔
ساتھ ہی مطالبہ کیا کہ ایسے لوگوں کے خلاف قانون بنایا جائے جو غلط بیان بازی اور کاموں سے دوسروں کے مذہب کی توہین کرتے ہیں تاکہ کسی کے مذہبی جذبات کو ٹھیس نہ پہنچیں۔
میٹنگ میں لکھنؤ کے امیٹھی واقع درگاہ عالیہ چشتیہ نظامیہ خدا بندگی میاں کے سجادہ نشین معزالدین عثمانی نے کہا کہ نرسنگھانند سرسوتی کو سخت سے سخت سزا دلانے کے تمام ممکن اقداما کئے جائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ ہم بھارتی قانون کو عمل میں لاتے ہوئے بین الاقوامی سطح پر ہو، یا قومی سطح پر ہر جگہ اس کے خلاف ہم اپنے وکیل پیش کریں گے۔
ساتھ ہی انہوں نے بتایا کہ اس میٹنگ کا مقصد یہ ہے کہ ہم ان گستاخیوں کو کیسے روکیں گے، اور گستاخیوں کو قانون کے مطابق سزا دلوائیں گے۔
مزید پڑھیں:
یو پی سنی سینٹرل وقف بورڈ مسلم لڑکیوں کو وظیفہ دے گا
انہوں نے کہا کہ ہمارا مطالبہ ہے کہ مرکزی حکومت پارلیمنٹ میں ایسا بل لائے، جس کے ذریعے یہ قانون بنایا جائے، جس سے تمام مذاہب کے بزرگان دین کی عزت اور ناموس کے تحفظ کے لئے ایک قانون بنائیے۔ جس میں ایسا کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی طے کی جائے تاکہ کسی بھی مذہب کے بزرگان کے خلاف کسی بھی مذہب کا شخص ان کی شان میں گستاخی نہ کر سکے۔