ریاست اتر پردیش کے کانپور میں صوفی بزرگ منظور عالم شاہ قلندری کے عرس کے موقع پر ایک ادبی مشاعرے کا انعقاد کیا گیا۔ اس مشاعرے میں ملک بھر کے شعراء کرام نے شرکت کی۔
علمی اور ادبی بھارت کی مایہ ناز شخصیات کو اکٹھا کرکے انہوں نے رسخان کے نام سے مشاعرے کا انعقاد کیا تھا، جس میں سیاسی شاعری پر ہمیشہ پابندی عائد رہی ہے۔ اس مشاعرے میں دلوں کو جوڑنے والی علمی و ادبی شاعری اور صوفیانہ کلام کو ہی ترجیح دی جاتی تھی۔
صوفی بزرگ کی یاد میں ان کے عقیدت مند الگ الگ جگہوں پر ان کے نام سے عرس مناتے ہیں۔ اسی اثناء میں قائم صاحب اسمرتی فاؤنڈیشن نے کانپور میں ایک ادبی مشاعرے کا انعقاد کیا، اس مشاعرے میں بنگلور، کولکاتا، آگرہ سمیت دیگر علاقوں سے شعراء کرام نے شرکت کی۔
یہ بھی پڑھیں: ہلاکتوں سے خوفزدہ غیر مقامی مزدوروں کی کشمیر سے واپسی
صاحب اسمرتی فاؤنڈیشن مشاعرہ کی خصوصیت یہ رہی کہ اس مشاعرے میں کسی بھی طرح کے سیاسی شعر پر پابندی تھی۔