ETV Bharat / state

کانپور: منظور عالم شاہ کے عرس کے موقع پر ادبی مشاعرے کا انعقاد

author img

By

Published : Oct 18, 2021, 5:49 PM IST

صوفی بزرگ منظور عالم شاہ کی یاد میں ان کے عقیدت مند الگ الگ جگہوں پر ان کے نام سے عرس مناتے ہیں۔ اسی اثناء میں قائم صاحب اسمرتی فاؤنڈیشن نے کانپور میں ایک ادبی مشاعرے کا انعقاد کیا، اس مشاعرے میں بنگلور، کولکاتا، آگرہ سمیت دیگر علاقوں سے شعراء کرام نے شرکت کی۔

منظور عالم شاہ کے عرس کے موقع پر ادبی مشاعرے کا انعقاد
منظور عالم شاہ کے عرس کے موقع پر ادبی مشاعرے کا انعقاد

ریاست اتر پردیش کے کانپور میں صوفی بزرگ منظور عالم شاہ قلندری کے عرس کے موقع پر ایک ادبی مشاعرے کا انعقاد کیا گیا۔ اس مشاعرے میں ملک بھر کے شعراء کرام نے شرکت کی۔

منظور عالم شاہ کے عرس کے موقع پر ادبی مشاعرے کا انعقاد
منظور عالم شاہ قلندری صوفی سلسلہ کے بزرگ ہیں۔ وہ ادبی ذوق اور شوق کے مالک تھے۔ انہوں نے اپنی زندگی میں ہی رسخان کے نام سے ادبی مشاعرے کا آغاز کیا تھا۔ انہوں نے محفل شمع کا بھی آغاز کیا تھا جو ہر مہینے ہوا کرتی تھی۔

علمی اور ادبی بھارت کی مایہ ناز شخصیات کو اکٹھا کرکے انہوں نے رسخان کے نام سے مشاعرے کا انعقاد کیا تھا، جس میں سیاسی شاعری پر ہمیشہ پابندی عائد رہی ہے۔ اس مشاعرے میں دلوں کو جوڑنے والی علمی و ادبی شاعری اور صوفیانہ کلام کو ہی ترجیح دی جاتی تھی۔

صوفی بزرگ کی یاد میں ان کے عقیدت مند الگ الگ جگہوں پر ان کے نام سے عرس مناتے ہیں۔ اسی اثناء میں قائم صاحب اسمرتی فاؤنڈیشن نے کانپور میں ایک ادبی مشاعرے کا انعقاد کیا، اس مشاعرے میں بنگلور، کولکاتا، آگرہ سمیت دیگر علاقوں سے شعراء کرام نے شرکت کی۔

یہ بھی پڑھیں: ہلاکتوں سے خوفزدہ غیر مقامی مزدوروں کی کشمیر سے واپسی

صاحب اسمرتی فاؤنڈیشن مشاعرہ کی خصوصیت یہ رہی کہ اس مشاعرے میں کسی بھی طرح کے سیاسی شعر پر پابندی تھی۔

ریاست اتر پردیش کے کانپور میں صوفی بزرگ منظور عالم شاہ قلندری کے عرس کے موقع پر ایک ادبی مشاعرے کا انعقاد کیا گیا۔ اس مشاعرے میں ملک بھر کے شعراء کرام نے شرکت کی۔

منظور عالم شاہ کے عرس کے موقع پر ادبی مشاعرے کا انعقاد
منظور عالم شاہ قلندری صوفی سلسلہ کے بزرگ ہیں۔ وہ ادبی ذوق اور شوق کے مالک تھے۔ انہوں نے اپنی زندگی میں ہی رسخان کے نام سے ادبی مشاعرے کا آغاز کیا تھا۔ انہوں نے محفل شمع کا بھی آغاز کیا تھا جو ہر مہینے ہوا کرتی تھی۔

علمی اور ادبی بھارت کی مایہ ناز شخصیات کو اکٹھا کرکے انہوں نے رسخان کے نام سے مشاعرے کا انعقاد کیا تھا، جس میں سیاسی شاعری پر ہمیشہ پابندی عائد رہی ہے۔ اس مشاعرے میں دلوں کو جوڑنے والی علمی و ادبی شاعری اور صوفیانہ کلام کو ہی ترجیح دی جاتی تھی۔

صوفی بزرگ کی یاد میں ان کے عقیدت مند الگ الگ جگہوں پر ان کے نام سے عرس مناتے ہیں۔ اسی اثناء میں قائم صاحب اسمرتی فاؤنڈیشن نے کانپور میں ایک ادبی مشاعرے کا انعقاد کیا، اس مشاعرے میں بنگلور، کولکاتا، آگرہ سمیت دیگر علاقوں سے شعراء کرام نے شرکت کی۔

یہ بھی پڑھیں: ہلاکتوں سے خوفزدہ غیر مقامی مزدوروں کی کشمیر سے واپسی

صاحب اسمرتی فاؤنڈیشن مشاعرہ کی خصوصیت یہ رہی کہ اس مشاعرے میں کسی بھی طرح کے سیاسی شعر پر پابندی تھی۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.