اس موقع پر ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے معروف شاعر ساگر ترپاٹھی نے اپنے خیال کا کچھ اس طریقے سے اظہار کیا۔
ہر ایک لفظ سے کانوں میں شہد گھول گیا،
یہ کون ہے جو اردو زبان بول گیا
گورکھپور سے مشاعرے میں شرکت کرنے آئے کلیم قیصر نے بھی ای ٹی وی بھارت کا شکریہ ادا کرتے ہوئے اپنے خیال کا اظہار کیا اور انہوں نے کہا کہ 'یہ کافی اہم ہو جاتا ہے جب بنارس ہندو یونیورسٹی میں مشاعرے کا اہتمام ہوتا ہے اور خاص طور سے نوجوان طبقہ شعر و شاعری میں بہترین شغف رکھتا ہے۔'
انہوں نے کہا کہ ہم لوگوں میں ایک خامی ہے کہ نئے نسل کی شعراء کی اصلاح کی بہت سخت ضرورت ہے، جس کی اصلاح نہیں ہو پا رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ بہت سے ایسے نوجوان ہیں جو دوسروں کا شعر پڑھتے ہیں اور اپنا نام جوڑ دیتے ہیں یہ بہت ہی بڑا المیہ ہے، نوجوان شاعروں اپنا کلام پیش کرنا چاہیے اگرچہ اس میں اصلاح کی ضرورت ہو۔
انہوں نے اپنی شاعری کے شروعاتی ای ٹی وی بھارت سے کچھ اس طرح سے کیا۔
چاہتوں کی ذرا سی دستک پر دل کا دروازہ کھول سکتا ہے
عشق ایسی زبان ہے پیارے جس کو گونگا بھی بول سکتا ہے۔