حضرت علی کی ولادت 13 رجب المرجب کو خانۂ کعبہ میں ہوئی تھی۔ اسی سلسلے کے تعلق سے شب 13 رجب سے ہی گھر گھر امام بارگاہوں اور عبادت گاہوں میں نذر و نیاز محفل و میلاد کا سلسلہ شروع ہو جاتا ہے۔
ریاست اتر پردیش کے مرادآباد آزاد نگر امام بارگاہ میں ہر سال کی طرح اس سال بھی جشن ابو تراب منایا گیا۔
حضرت علی کو رسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم کا دیا ہوا ایک لقب ابو تراب بھی ہے۔ اسی لقب کی مناسبت سے اس جشن کو جشن ابو تراب بھی کہا جاتا ہے۔
امام بارگاہ میں اس محفل میلاد میں مقامی اور بیرونی شعراء کرام نے شرکت کر اپنے اپنے کلام کے ذریعہ نذرانۂ عقیدت پیش کئے۔
نسیم وارثی نے پڑھا
اس قدر واجب ہے الفت حیدرِ کرّار کی
آیتیں کرتی ہیں مدحت حیدرِ کرّار کی۔
وسیم علوی نے پڑھا
ذِکرِ علی زمین پر ہوتا ہے چار سُو
مولیٰ علی کا سارا علاقہ ہے چار سو
حسن سرسوی نے پڑھا
علی مرتضٰی کی شان دیکھو
لگے ٹھوکر تو مردہ بولتا ہے
جری سرسوی نے پڑھا
عظمِ آلِ محمد میں بھلا کیا لکھوں
آیتیں دیدیں سہارا تو قصیدہ لکھوں
مولانا شکیل احمد جعفری نے پڑھا
رجب کی تیرہ کو کعبہ میں حیدر کی ولادت ہے
بڑا وحشی بڑا غمگِیں دِلِ اَغیار ہوتا ہے
اس محفل میں صدارت کے فرائض مولانا شکیل احمد جعفری نے انجام دیے اور نظامت کے فرائض جری سرسوی نے انجام دیے۔ اس پروگرام کے کنوینر عباس حیدر زیدی تھے۔
مزید پڑھیں:
مولانا آزاد لائبریری میں حضرت علیؓ سے متعلق کتابوں کی نمائش
حضرت علی کی ولادت کے موقع پر شعراء نے کلام پیش کیے۔
شعراء نے کلام کے ذریعہ نذرانۂ عقیدت پیش کئے۔