لکھنؤ: ریاست اترپردیش کے ضلع یریاگ راج میں سابق رکن پارلیمان عتیق احمد اور ان کے بھائی اشرف کے قتل کے بعد سیاست گرما گئی ہے۔ اپوزیشن جماعتیں ریاست کے لاء اینڈ آرڈر پر سوال کھڑا کررہے ہیں۔ اس دوران اترپردیش حکومت کے وزیر اور بی جے پی رہنما سوریش کمار کھنا نے عتیق اور اشرف قتل معاملہ پر متنازع بیان دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب ظلم کی انتہا ہوتی ہے تو کچھ فیصلے آسمان سے ہوتے ہیں اور یہ جو کچھ بھی ہوا ہے یہ قدرت کا فیصلہ تھا، جس کو تمام لوگوں کو قبول کرنا چاہئے، اس سلسلے میں مزید کچھ کہنے کی گنجائش نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ مجھے ابھی تک جو بھی معلومات ملی ہے، اس سے میں صرف یہی کہہ سکتا ہوں کہ یہ ایک آسمانی فیصلہ تھا۔ ظلم جب بڑھتا ہے تو قدرت بھی ناراض ہوجاتی اور وہ اپنے طریقے سے سزا دیتی ہے۔
-
#WATCH | "When crime reaches its peak...it is the decision of nature...": UP state minister & BJP leader Suresh Kumar Khanna on #AtiqAhmed & his brother Ashraf Ahmed shot dead in Prayagraj pic.twitter.com/sZBQqNkhS5
— ANI (@ANI) April 15, 2023 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data="
">#WATCH | "When crime reaches its peak...it is the decision of nature...": UP state minister & BJP leader Suresh Kumar Khanna on #AtiqAhmed & his brother Ashraf Ahmed shot dead in Prayagraj pic.twitter.com/sZBQqNkhS5
— ANI (@ANI) April 15, 2023#WATCH | "When crime reaches its peak...it is the decision of nature...": UP state minister & BJP leader Suresh Kumar Khanna on #AtiqAhmed & his brother Ashraf Ahmed shot dead in Prayagraj pic.twitter.com/sZBQqNkhS5
— ANI (@ANI) April 15, 2023
مزید پڑھیں:۔ Atique And Ashraf Killed in Firing عتیق احمد اور اشرف احمد فائرنگ میں ہلاک
واضح رہے کہ گزشتہ رات پولیس عتیق اور اشرف کو معمول کے میڈیکل چیک اپ کے لیے پریاگ راج کے کولون اسپتال لے گئی تھی۔ دونوں کو یہاں پانچ روزہ ریمانڈ پر لایا گیا تھا۔ ان دونوں کے آگے چار پولیس اہلکار جدید ترین رائفلیں لیے چل رہے تھے۔ بہت سے میڈیا والے مائیک پکڑے ان کے ساتھ چل رہے تھے۔ اس دوران تین حملہ آوروں نے ان پر اندھا دھند فائرنگ کرکے ہلاک کر دیا اور خود کو پولیس کے حوالے کردیا۔ بتایا جاتا ہے کہ اس دوران حملہ آروں نے جے شری رام کے نعرے بھی لگائے۔ پولیس نے حملہ آوروں کی شناخت ارون موریہ، نوین تیواری اور سنی کے طور پر کی ہے اور انہیں گرفتار بھی کرلیا گیا ہے۔