صبح صادق سے لے کر غروب آفتاب تک روزہ کا اہتمام کیا جا تا ہے ۔ جب کہ رات میں تراویح کی نماز اداکی جاتی ہے ۔ اور شب بیداری بھی کی جاتی ہے ۔ مگر رواں سال لاک ڈاون کے سبب ماہ رمضان کی آمد کے پیش نظر علما کرام نے مسلمانوں سے اپیل کی ہے کہ وہ حالات کی نزاکت کو دیکھتے ہوے اپنے گھروں میں ہی عبادت وریاضت کا اہتمام کریں۔
اتر پردیش کے شہر مرادآباد کے امام سید معصوم علی آزاد نے مراد آباد کی عوام سے اپیل کی ہے کہ ماہ صیام میں مسلمان اپنے گھروںمیں ہی عبادت وریاضت کا اہتمام کریں ۔
انہوں نے زید کہا کہ اگر کسی کے گھر میں کوئی حافظ ہے قر آن ہے۔ تو وہ گھر میں رہ کر ہی پانچ افراد ایک ساتھ تراویح ادا کر سکتے ہیں ۔شرط یہ ہے کی پانچوں گھر کے ہی افراد ہوں۔نہ کسی کو اپنے گھر آنے نہ دیں اور نہ بذات خود کسی کے گھر جائیں۔
سید معصوم علی آزاد نے مزید کہا کرونا وائرس کی بیماری سے بچنے کے لئے لوگوں کو گھر سے باہر نکلتے وقت ہاتھوں پر سینٹا ئیزر کا استعمال کریں اور سماجی فاصلہ کا خیال رکھیں۔
انہوں نے کہاکہ تراویح سنت ہے لہذا تراویح کا اہتمام گھر پر ہی کریں ۔