جسم میں کچھ اعضا انتہائی اہم ہیں جن میں سے ایک گردے بھی ہیں۔ جسم سے تمام فضلے اور زائد مائع کو خارج کرنے سے لے کر جسم میں ریڈ بلڈ سیل (آر بی سی) کو صحیح مقدار میں تیار کرنے تک گردے جسم کی صحت کو برقرار رکھنے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ لیکن کیا ہم اپنے گردوں کی دیکھ بھال بالکل ویسے ہی کرتے ہیں جیسا کہ ہم دیگر اعضا کا کرتے ہیں۔ آئیے اس بارے میں ہم مرادآباد کے ڈاکٹر پرمود مہاجن سے گردے کے صحت کے حوالے سے ضروری جانکاری حاصل کرتے ہیں۔
مرادآباد کے ڈاکٹر پرمود مہاجن نے گردے کے مریضوں کے بارے میں بتایا کہ 'گردے کے مرض میں مبتلا لوگوں کو یہ جانکاری ہی نہیں ہوتی کہ انہیں گردے کی کوئی بیماری ہے۔ لیکن اس مرض کو پہچاننے کی علامت موجود ہیں۔ بھوک کم لگنا، پیشاب کم لگنا، پیر میں سوجن ہونا، گھبراہٹ ہونا خاص کر سوتے وقت گھبراہٹ ہونا اور پیشاب میں جلن ہونا، اگر اس طرح کے علامات آپ میں ظاہر ہو رہی ہیں تو آپ کو گردے سے متعلق بیماری ہوسکتی ہے۔
انہوں نے گردے کے مرض سے محفوظ رہنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ مریض کو اپنے ذیابطیس اور بلڈ پریشر کو کنٹرول میں رکھنا چاہیے۔ اگر آپ کا ذیابطیس اور بلڈ پریشر کا لیول کنٹرول میں ہے تو گردے کی بیماری ہونے کا خدشہ 80 فیصد کم ہوجاتا ہے۔
ڈاکٹر پرمود مہاجن نے یہ بھی بتایا کہ گردے کے مریضوں کو مناسب مقدار میں صحت مند خوراک لینا چاہیے۔ اگر مریض وقت پر اور اچھی غذا کھاتا ہے تو اس کے صحت مند ہونے کے امکان بڑھ جاتے ہیں۔
اس کے علاوہ انہوں نے مریضوں کو سڑک کنارے فروخت ہونے والے بھسم چورن جیسی اشیا کے استعمال سے پرہیز کرنے کو کہا۔ ان کا کہنا ہے کہ اس طرح کی ادویات گردے کو مزید نقصان پہنچاتی ہیں۔ گردے کے مریضوں کو وقت وقت پر ڈاکٹر سے چیک اپ کرواتے رہنا چاہیے۔
مزید پڑھیں:گردوں کا عالمی دن: گردوں کی اہمیت، امراض پر ایک رپورٹ
واضح رہے کہ گرودوں کے تحفظ، ان کی اہمیت اور بیماری سے متعلق آگاہی فراہم کرنے کے لیے ہر برس مارچ کے دوسرے ہفتے کی جمعرات کو گردوں کا عالمی دن منایا جاتا ہے۔ ایک اندازے کے مطابق اس وقت دنیا بھر میں تقریبا 85 کروڑ سے زائد افراد گردوں کے مختلف امراض میں مبتلا ہیں۔