لکھنؤ: معروف شاعر منور رانا کو لکھنؤ کے اپولو ہسپتال میں زیر علاج ہیں۔ تازہ اطلاعات کے مطابق ان کی صحت بگڑتی جا رہی ہے۔ ڈاکٹروں کے مطابق ان کے پورے جسم میں انفیکشن پھیل گیا ہے۔ فی الحال انہیں وینٹی لیٹر پر رکھا گیا ہے۔ منور رانا کی بیٹی سمیہ رانا نے بتایا کہ 70 سالہ منور رانا کے پتے کی پتھری نکالنے کے آپریشن کے طبیعت بگڑ گئی۔ آپریشن کے بعد ان کے جسم میں انفیکشن پھیل گیا جس کے بعد انہیں اپولو ہسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔ منور رانا شاعر گلے کے کینسر میں بھی مبتلا ہیں اور ڈائیلاسز سے گزر رہے تھے۔ سمیہ رانا نے بتایا کہ ان کے والد کا گزشتہ منگل کو ہسپتال میں گال بلیڈر کا آپریشن ہوا تھا۔ انہیں ڈائیلاسز کے لیے ہسپتال لایا گیا تھا تب معلوم ہوا کہ پتھری کی وجہ سے ان کا گال بلیڈر خراب ہو گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ گال بلیڈر کا آپریشن کیا گیا تھا لیکن اس کے بعد سے ہی ان کی صحت خراب ہو رہی ہے۔
منور رانا بھارت کے مقبول اور پسند کئےجانے والے شاعر ہیں۔ منور رانا ہندی اور اردو دونوں زبانوں میں لکھتے ہیں۔ ان کی سب سے مشہور نظموں میں سے ایک ’ماں‘ ہے۔ منور رانا اپنی شاعری میں عوامی مسائل کو اجاگر کرنے کے ساتھ ساتھ ماں کی اہمیت اور عظمت کو بیان کیا اور ماں کو اپنی غزل کا موضوع بنایا۔ ان کے متعدد اشعار اور غزلوں نے عوام میں خوب پذیرائی حاصل کی۔ منور رانا نے صرف مشاعروں اور شاعری کی محفلوں تک ہی اپنا دائرہ محدود نہیں کیا، بلکہ سیاسی نشیب و فراز پر بھی ان کی نظر رہی ہے۔ وہ حکومت کے خلاف بطور احتجاج ایوارڈ واپسی مہم کے دوران ایک ٹی وی شو میں اپنے ایوارڈ واپس کر کے سرخیوں کی زیبت بنے۔ اس کے علاوہ انہوں نے اترپردیش حکومت پر بھی کئی مرتبہ تنقید کی۔ سی اے اے اور این آر سی کے خلاف ہونے والے احتجاجی مظاہروں میں ان کی بیٹیاں بھی کافی پیش پیش تھیں۔ اس کے بعد ان کی ایک بیٹی سماجوادی پارٹی جب کہ دوسری بیٹی کانگریس پارٹی میں شامل ہو گئی تھی۔
یہ بھی پڑھیں: Munawwar Rana in Critical Condition معروف شاعر منور رانا کی طبیعت نازک، آئی سی یو میں داخل