لکھنؤ: مختار انصاری کے دونوں بیٹوں عمر انصاری اور عباس انصاری سے لکھنؤ ڈیولپمنٹ اتھارٹی کی خالی جائیداد کے سلسلے میں حضرت گنج تھانہ میں پوچھ گچھ کی جارہی ہے۔
گذشتہ سال اگست ماہ میں ڈالی گنج میں جعلسازی کر کے کروڑوں روپے کی زمین پر قبضہ کرنے کے معاملے میں لیکھ پال کی تحریر پر ان کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا تھا۔
مختار انصاری کے دونوں بیٹوں نے نہ صرف اس زمین پر قبضہ کیا تھا بلکہ دو ٹاورز بھی بنا لئے تھے حالانکہ یہ پراپرٹی محمد وسیم کی ملکیت تھی۔ لیکن بعد میں لکھنؤ ڈیولپمنٹ اتھارٹی کی جانب سے اس پراپرٹی کو خالی جائیداد قرار دے دیا گیا تھا۔
مزید پڑھیں:
متھرا جیل سے 21 بنگلہ دیشی رہا
زمین پر غیرقانونی قبضے کو لے کر انتظامیہ نے دونوں ٹاورز پر بلڈوزر چلا دیا اور دونوں بیٹوں کی گرفتاری کے لئے 25000 روپے کا انعام بھی رکھا تھا لیکن کورٹ سے گرفتاری پر اسٹے آرڈر لینے کی وجہ سے پولیس انہیں گرفتار نہیں کرپارہی تھی۔ تاہم دونوں آج خود ہی اپنا بیان درج کرانے کے لیے حضرت گنج پولیس تھانہ پہنچے۔
واضح رہے کہ مختار انصاری کے دونوں بیٹے عمر انصاری اور عباس انصاری پر ڈالی گنج میں محمد وسیم کی زمین پر زبردستی قبضہ کرنے کا الزام ہے۔ اس معاملے میں کیس رجسٹر ہونے کے بعد سے دونوں مفرور تھے۔