اتر پردیش کے دارالحکومت لکھنؤ کے اودھ شلپ گرام میں 22 جنوری سے 4 فروری تک چلنے والے اس 'ہنر ہاٹ' کا افتتاح اترپردیش کے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ اور مرکزی وزیر برائے اقلیتی امور مختار عباس نقوی نے کیا۔
مرکزی وزیر برائے اقلیتی امور مختار عباس نقوی نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی خواہش تھی کہ ملک کی دیسی ورثہ کو محفوظ رکھ کر ہنرمندوں کو روزگار کے مواقع فراہم کرایا جائے۔ وزارت اقلیتی امور کو یہ ذمہ داری دی گئی ہے، جو کامیاب ہے۔
انہوں نے کہا کہ 'ووکل فار لوکل' تھیم کے ساتھ لکھنؤ میں ہنر ہاٹ کا افتتاح ہوا ہے۔ اب ہم لوگ 'لوکل فار گلوبل' کی جانب اپنے قدم بڑھا چکے ہیں۔ مختار عباس نقوی نے کہا کہ 'پرتگال' نے اپنے ملک میں ہنر ہاٹ کے لیے ہم سے رابطہ کیا اور ہم نے اس کی اجازت بھی دی ہے۔ اس کے علاوہ دنیا کے کئی ممالک جن میں روس، جرمنی، گریس، امریکہ اور دوسرے ممالک اپنے یہاں ہنر ہاٹ لگوانے کے خواہش مند ہیں۔
ہمارے ملک میں دستکاروں، فنکاروں کی شاندار وراثت رہی ہے۔ وزیراعظم نریندر مودی نے ایسے ہنر مندوں کے لئے ہنر ہاٹ کے ذریعے شاندار پلیٹ فارم مہیا کروایا ہے تاکہ ان کے ہنر کو سبھی دیکھیں اور اس کا فائدہ کاریگروں کو ملے۔
مختار عباس نقوی نے کہا کہ وزارت برائے اقلیتی امور ہنر ہاٹ کے ذریعے کشمیر سے کنیا کماری تک ملک کے سبھی ہنرمندوں کو موقع فراہم کرا رہا ہے۔ یہ 24 واں ہنر ہاٹ ہے اگلا ہنر ہاٹ میسور میں منعقد کیا جائے گا۔
مرکزی وزیر نے کہا کہ اقلیتی سماج کے پاس ہنر کی کوئی کمی نہیں ہے۔ ان کے لیے 'ہنر ہاٹ' بہترین پلیٹ فارم ہے، جہاں سے وہ اپنی شاندار کاریگری دکھا کر بازار تلاش کر سکتے ہیں۔ اس کے ذریعے وہ اپنی آمدنی میں بھی مزید اضافہ کر سکتے ہیں۔
مختار عباس نقوی نے کہا کی 'لوکل فار گلوبل' کا مقصد ملک کے بہترین دستکاروں کے ہنر کو دینا کے سامنے پیش کرنا ہے، جس سے ہمارے لوگوں کی آمدنی میں اضافہ ہو۔ انہوں نے کہا کہ لکھنؤ کا ہنر ہاٹ 'ای پلیٹ فارم' http://hunarhaat.org پر بھی ملک و بیرونی ممالک کے لوگوں کے لئے دستیاب ہے، جہاں سے سیدھے دستکاروں کے دیسی سامانوں کو اچھے سے دیکھ کر خرید سکتے ہیں۔
مختار عباس نقوی نے بتایا کہ گزشتہ پانچ برسوں میں ہنر ہاٹ کے ذریعے 5 لاکھ سے زائد دستکاروں، شلپ کاروں، کاریگروں اور ان سے وابستہ لوگوں کو روزگار کے مواقع فراہم ہوئے ہیں۔ ہنر ہاٹ سے ملک کے کونے کونے کی شاندار روایتی ورثے کو مزید مضبوطی اور شناخت ملی ہے۔