مختار عباس نقوی نے کورونا ویکسین کے خلاف علماء کے فتویٰ پر اپنے سخت ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ جنگ آزادی کے وقت یا اس سے قبل کی آزادی کی جدوجہد کے دوران بھی اسی قسم کی غلط تشہیر کی گئی تھی۔ اس وقت بھی خنزیر کی چربی اور گائے کی چربی سے متعلق غلط فہمیاں پیدا کی گئی تھی تاکہ جنگ آزادی کی تحریک کو نقصان پہنچایا جاسکے۔
ریاست اترپردیش کے ضلع رامپور میں منعقدہ ایک تقریب میں شرکت کے دوران اقلیتی امور کے مرکزی وزیر مختار عباس نقوی نے کورونا ویکسین کے خلاف علماء کے فتویٰ پر اپنے سخت ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وہ (علماء کرام) منفی فکر کے حامل ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے ملک سے دو لاکھ عازمین فریضہ حج کی ادائیگی کے لیے جایا کرتے تھے لیکن بعض لوگوں نے افواہ پھیلا دی کہ حج کی ویکسین میں بھی ایک قسم کی چربی ملی ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کہ یہ وہ سوچ ہے جو جنگ آزادی کے وقت یا اس سے قبل جو بھی تحریک چلائی جاتی اس وقت بھی اسی قسم کی غلط تشہیر کی گئی تھی تاکہ قومی یکجہتی کو نقصان پہنچایا جاسکے۔
مختار عباس نقوی نے کہا کہ یہ ویکسین شفاف طور پر لوگوں کی صحت اور سلامتی کے لیے ہے جو لوگ بھی غلط تشہیر کر رہے ہیں وہ دنیا کی صحت، سلامتی اور بہتری کے دشمن ہیں۔