ماہ محرم کا چاند نمودار ہوتے ہی عزا خانے سج جاتے ہیں، مجلس کا سلسلہ شروع ہو جاتا ہے امام باڑوں میں علماء کی تقاریر ہوتی ہیں، لنگر تقسیم ہوتے ہیں اور صف ماتم بچھ جاتی ہے۔
لیکن رواں برس کورونا وائرس کی وجہ سے جلوس اور تعزیہ داری پر پابندی عائد کی گئی ہے وہیں ضلع انتظامیہ نے مسلمانوں کے ساتھ میٹنگ کر اپیل کی ہے کہ ایام محرم میں اپنے گھروں میں رہیں اور کورونا وائرس سے بچیں۔
مناظر حسین بتاتے ہیں کہ شہنائی نواز بھارت رتن مرحوم استاد بسم اللہ خان ایام محرم میں ننگے پیر چلتے تھے اور بنارس سے باہر پروگرام میں شرکت نہیں کرتے تھے۔ استاد بسم اللہ خان کہتے تھے کہ محرم کے ایام میں بنارس سے باہر چاہے جتنی رقم ملے لیکن سبھی پروگرام کو منسوخ کر جلوس میں شامل ہونا اور مختلف جلوس میں شہنائی بجانا ان کی خصوصیات میں سے تھا۔
مناظر نے بتایا کہ 5 اور 8 محرم کے جلوس میں استاد بسم اللہ خان اپنی خاص چاندی کی شہنائی بجاتے تھے، ان کے انتقال کے بعد ان کے اہل خانہ اس روایت کو قائم کیے ہوئے ہیں لیکن کورونا وائرس کی وجہ سے اس برس تقریباً 200 برس کی روایت ٹوٹے گی۔