ETV Bharat / state

کرشن کی محبوب بانسری سے حد درجہ محبت رکھنے والے چُنّے

author img

By

Published : Jan 18, 2021, 11:06 PM IST

Updated : Jan 19, 2021, 6:37 AM IST

بنارس کے رہنے والے محمد چُنّے بانسری کے کاروبار اور اس کے بجانے کے فن کو گذشتہ 40 برس سے پروان چڑھا رہے ہیں۔ ایک طرف جہاں بنارس کے گھاٹ پر شام کو لاؤڈ اسپیکر کی آواز میں گنگا آرتی ہوتی ہے وہیں دوسری جانب محمد چُنــے آرتی کی موسیقی اپنی بانسری سے بجا کر عوام کو مسحور کر دیتے ہیں۔

muhammad-chunne-has-been-developing-the-flute-business-and-its-art-for-the-past-40-years
کرشن کی محبوب شئی بانسری سے حد درجہ محبت رکھنے والے محمد چُنّے

ریاست اترپردیش کا شمالی شہر بنارس نہ صرف مذہبی بلکہ بھارتی تہذیب و تمدن کا دارالحکومت کا درجہ رکھتا ہے۔ یہاں گنگا جمنی مشترکہ تہذیب قومی یکجہتی کی ہزاروں مثالیں موجود ہیں۔ اسی کو پروان چڑھانے میں بنارس کے رہنے والے محمد چُنّے اہم حیثیت رکھتے ہیں۔

کرشن کی محبوب شئی بانسری سے حد درجہ محبت رکھنے والے محمد چُنّے

کہا جاتا ہے کہ بانسری (بانسلی) کی آواز میں جادو ہے جسے سن کر ہر کوئی دیوانہ ہوجاتا ہے۔ یہی نہیں بلکہ ہندو مذہب کے بھگوان شری کرشن کی سب سے محبوب اور پسندیدہ چیز بانسری ہے۔ لیکن وقت کے گزرنے کے ساتھ بانسری کی اہمیت کم ہوجاتی جارہی ہے۔

بنارس کے رہنے والے محمد چُنّے بانسری کے کاروبار اور اس کے بجانے کے فن کو گذشتہ 40 برس سے پروان چڑھا رہے ہیں۔ ایک طرف جہاں بنارس کے گھاٹ پر شام کو لاؤڈ اسپیکر کی آواز میں گنگا آرتی ہوتی ہے وہیں دوسری جانب محمد چُنــے آرتی کی موسیقی اپنی بانسری سے بجا کر عوام کو مسحور کر دیتے ہیں۔

محمد چُنّے کی بنارس میں گنگا کنارے دربھنگہ گھاٹ پر دکان ہے جہاں وہ بانسری کا کاروبار کرتے ہیں۔ محمد چُنّے ملک کے مختلف علاقوں میں بانسری فروخت کرتے ہیں۔ محمد چُنّے بتاتے ہیں کہ ان کو بچپن کے زمانے میں بانسری بجانے کا شوق ہوا تھا ان کے والد بھی اسی کاروبار سے وابستہ تھے۔ ابتدائی زمانے میں بانسری بجانہ شوقیہ رہا بعد میں اسی شوق نے انہیں بانسری کا کاروباری بنایا۔

محمد چنے بتاتے ہیں کہ ان کے دو بیٹے ہیں، بار بار ان کو یہ کاروبار کرنے سے منع کرتے ہیں اور گھر آرام کرنے کو کہتے ہیں لیکن محمد چنے کو اس کاروبار سے دیوانگی کی حد تک محبت ہے یہی وجہ ہے کہ بڑھاپے کی عمر میں بھی یہ کاروبار ان کے لیے باعث تسکین ہے۔

محمد چُنّے یہ بھی بتاتے ہیں کہ بانسری کے کاروبار میں ان کے استاد ان کے والد ہیں جنہوں نے آج سے تقریبا 40 برس قبل بنارس کے گھاٹوں پر بانسری کے کاروبار کا آغاز کیا تھا لہذا وہ بھی اسی روش پر قائم ہیں۔

مزید پڑھیے: بنارس کے گھاٹوں پر غیرملکی پرندوں کا خوبصورت نظارہ

محمد چُنّے نہ صرف بانسری بناتے اور بجاتے ہیں بلکہ خریداروں کو بانسری بجانے کی تربیت بھی دیتے ہیں۔ چُنّے بنارس میں گنگا جمنی تہذیب کے لیے بھی جانے جاتے ہیں قومی اتحاد میں چُنّے کا اہم کردار ہے۔

کورونا وائرس کی وجہ سے ہونے والے لاک ڈاؤن نے محمد چُنّے کی کمر توڑ دی ہے اب جہاں مکان مالک کرایہ کے لئے روزانہ پریشان کرتے ہیں وہیں اہل خانہ کا خرچ بھی برداشت کرنا مشکل ہورہا ہے۔ محمد چُنّے کو اب حکومتی امداد کا انتظار ہے۔

ریاست اترپردیش کا شمالی شہر بنارس نہ صرف مذہبی بلکہ بھارتی تہذیب و تمدن کا دارالحکومت کا درجہ رکھتا ہے۔ یہاں گنگا جمنی مشترکہ تہذیب قومی یکجہتی کی ہزاروں مثالیں موجود ہیں۔ اسی کو پروان چڑھانے میں بنارس کے رہنے والے محمد چُنّے اہم حیثیت رکھتے ہیں۔

کرشن کی محبوب شئی بانسری سے حد درجہ محبت رکھنے والے محمد چُنّے

کہا جاتا ہے کہ بانسری (بانسلی) کی آواز میں جادو ہے جسے سن کر ہر کوئی دیوانہ ہوجاتا ہے۔ یہی نہیں بلکہ ہندو مذہب کے بھگوان شری کرشن کی سب سے محبوب اور پسندیدہ چیز بانسری ہے۔ لیکن وقت کے گزرنے کے ساتھ بانسری کی اہمیت کم ہوجاتی جارہی ہے۔

بنارس کے رہنے والے محمد چُنّے بانسری کے کاروبار اور اس کے بجانے کے فن کو گذشتہ 40 برس سے پروان چڑھا رہے ہیں۔ ایک طرف جہاں بنارس کے گھاٹ پر شام کو لاؤڈ اسپیکر کی آواز میں گنگا آرتی ہوتی ہے وہیں دوسری جانب محمد چُنــے آرتی کی موسیقی اپنی بانسری سے بجا کر عوام کو مسحور کر دیتے ہیں۔

محمد چُنّے کی بنارس میں گنگا کنارے دربھنگہ گھاٹ پر دکان ہے جہاں وہ بانسری کا کاروبار کرتے ہیں۔ محمد چُنّے ملک کے مختلف علاقوں میں بانسری فروخت کرتے ہیں۔ محمد چُنّے بتاتے ہیں کہ ان کو بچپن کے زمانے میں بانسری بجانے کا شوق ہوا تھا ان کے والد بھی اسی کاروبار سے وابستہ تھے۔ ابتدائی زمانے میں بانسری بجانہ شوقیہ رہا بعد میں اسی شوق نے انہیں بانسری کا کاروباری بنایا۔

محمد چنے بتاتے ہیں کہ ان کے دو بیٹے ہیں، بار بار ان کو یہ کاروبار کرنے سے منع کرتے ہیں اور گھر آرام کرنے کو کہتے ہیں لیکن محمد چنے کو اس کاروبار سے دیوانگی کی حد تک محبت ہے یہی وجہ ہے کہ بڑھاپے کی عمر میں بھی یہ کاروبار ان کے لیے باعث تسکین ہے۔

محمد چُنّے یہ بھی بتاتے ہیں کہ بانسری کے کاروبار میں ان کے استاد ان کے والد ہیں جنہوں نے آج سے تقریبا 40 برس قبل بنارس کے گھاٹوں پر بانسری کے کاروبار کا آغاز کیا تھا لہذا وہ بھی اسی روش پر قائم ہیں۔

مزید پڑھیے: بنارس کے گھاٹوں پر غیرملکی پرندوں کا خوبصورت نظارہ

محمد چُنّے نہ صرف بانسری بناتے اور بجاتے ہیں بلکہ خریداروں کو بانسری بجانے کی تربیت بھی دیتے ہیں۔ چُنّے بنارس میں گنگا جمنی تہذیب کے لیے بھی جانے جاتے ہیں قومی اتحاد میں چُنّے کا اہم کردار ہے۔

کورونا وائرس کی وجہ سے ہونے والے لاک ڈاؤن نے محمد چُنّے کی کمر توڑ دی ہے اب جہاں مکان مالک کرایہ کے لئے روزانہ پریشان کرتے ہیں وہیں اہل خانہ کا خرچ بھی برداشت کرنا مشکل ہورہا ہے۔ محمد چُنّے کو اب حکومتی امداد کا انتظار ہے۔

Last Updated : Jan 19, 2021, 6:37 AM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.