مفتی رضوان نے بتایا کہ اسلام کی تاریخ میں متعدد ایسے مواقع آئے ہیں جہاں وباء کے دوران سماجی فاصلے کے احکامات دیئے گئے ہیں اس لیے سماجی فاصلے کو قائم رکھتے ہوئے رمضان کے تمام فرائض انجام دیں۔
مساجد میں نماز اور عبادات کے سوال پر انہوں نے کہا کہ اس ماہ میں تمام اقسام کی عبادات کا ثواب 70 گنا زیاہ ملتا ہے چاہے وہ گھر پر ادا کریں ، یا مساجد میں گھروں میں بھی عبادت کریں ثواب میں کوئی فرق نہیں ہے۔
رمضان پارٹی کے سوال پر مفتی رضوان نے کہا کہ اس دوران ایسا کوئی کام نہ کریں جو حکومت کے احکامات کی خلاف ورزی ہو۔
تراویح کے سوال پر انہوں نے کہا کہ رمضان کا تعلق قرآن سے ضرور ہے، لیکن مسجد سے نہیں ہے۔ اس لیے لوگ گھروں میں تراویح ادا کریں۔اور قرآن پڑھ سکتے ہیں تو پڑھیں۔ جو نہیں پڑھ سکتے وہ آڈیو سے سماعت بھی کر سکتے ہیں۔
افتار و زکات کے سوال پر انہوں نے کہا کہ افتار کے بجائے کچی اشیاء کے پیکٹ بنا کر دے سکتے ہیں اور زکات پہلے یہ بعد میں بھی ادا کر سکتے ہیں۔