احمدآباد: اتر پردیش میں یوگی آدتیہ ناتھ کی حکومت نے ایک بڑا فیصلہ لیا ہے جس کے تحت اترپردیش کے محکمۂ بیسک ایجوکیشن کی طرز پر نیشنل کونسل آف ایجوکیشن اینڈ ٹریننگ (این سی آر ٹی) کا نصاب یوپی مدرسہ بورڈ سے ملحق مدارس میں بھی مرحلہ وار طریقے سے نافذ کیا جائے گا۔ اور مدارس میں یونیفارم ڈریس کوڈ نافذ کیا جائے گا۔ اترپردیش مدرسہ بورڈ کو اس پر عمل کرنا ہوگا۔ لیکن کیا اس کا اثر گجرات میں پڑسکتا ہے اس پر جمعیت علماء ہند احمدآباد کے جنرل سکریٹری مفتی ارشد قریشی نے اپنے ردعمل کا اظہار کیا ہے۔ اس تعلق سے مفتی ارشد قریشی نے کہا کہ مدرسہ بورڈ گورنمنٹ کی امداد سے چلنے والا بورڈ ہے اور اترپردیش میں اس طرح کا مدرسہ بورڈ ہے لیکن گجرات میں ریاستی حکومت کی جانب سے چلنے والا کوئی مدرسہ بورڈ نہیں ہے اور یہاں پر جتنے بھی ادارے ہیں وہ مسلمانوں کے فنڈ سے چلنے والے ادارے اور مدارس ہیں۔ اس میں ریاستی حکومت کا کوئی حصہ نہیں اور ن ہی گورنمنٹ ان کے لیے کوئی امداد فراہم کرتی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ گجرات میں ایسے بہت سارے مدارس ہیں جہاں مدارس کے ساتھ ہی اسکول بھی چلائے جارہے ہیں اور اس میں گورنمنٹ کا نصاب بھی پڑھایا جاتا ہے۔ جہاں 12ویں جماعت تک کی تعلیم دی جا رہی ہے انہوں نے کہا کہ گجرات میں گورنمنٹ کا نصاب مدارس میں شامل کیا جائے گا ایسا مجھے نہیں لگتا کیونکہ یہاں پر مدرسہ بورڈ ہے ہی نہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ اترپردیش، بہار اور بنگال میں مسلمانوں کی تعداد کافی زیادہ ہے اور آزادی کے پہلے سے ہی یہاں عالیہ بورڈ اور مدرسہ بوڑد تشکیل دیا گیا تھا جو اب تک جاری ہے اس کے لیے حکومت وقت اپنے حساب سے ان بورڈ میں کام کرسکتی ہے اور نصاب میں تبدیلی لاسکتی ہے لیکن گجرات میں تو پہلے سے ہی کارپوریشن کے ذریعے اردو اسکول جاری ہے اور اس میں ہر طرح کی تعلیم دی جارہی ہے اس لیے یہاں مدرسہ بورڈ کی ضرورت نہیں پڑی اور نہ ہی اب تک مدرسہ بورڈ تشکیل دیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں : Plastic Ban in Ahmedabad احمدآباد میونسپل کارپوریشن نے ڈسپوزل کپ و پلاسٹک کے استعمال پر پابندی لگائی