ETV Bharat / state

'قربانی کا بدل نہیں، گائیڈ لائن کے مطابق قربانی ہوگی'

مفتی ابوالعرفان نے کہا کہ 'شریعت میں قربانی کا کوئی متبادل نہیں، جو لوگ کہتے ہیں کہ قربانی کی رقم غریبوں میں تقسیم کردیں۔ ان کے لئے ثواب نہیں بلکہ اللہ کی لعنت ہے کیونکہ وہ اللہ رب العزت کے حکم کی خلاف ورزی کرتے ہیں'۔

mufti abul irfan
مفتی ابوالعرفان
author img

By

Published : Jul 23, 2020, 8:47 PM IST

کورونا کا پھیلاؤ مزید بڑھتا ہی جارہا ہے، جس وجہ سے حکومت کی ایڈوائزری کے مطابق مساجد میں پانچ افراد سے زیادہ باجماعت نماز ادا نہیں کر سکتے۔ اسے دیکھتے ہوئے مسلم سماج میں عید الضحیٰ میں نماز و قربانی کو لے کر حکومت کی جانب سے کوئی گائیڈ لائن جاری نہ ہونے سے بےچینی ہے۔

دیکھیں ویڈیو

ای ٹی وی بھارت سے بات چیت کے دوران شہر قاضی مفتی ابوالعرفان نے عید الضحیٰ میں قربانی کی فضیلت بیان کرتے ہوئے بتایا کہ، 'اللہ نے اس دن میں اپنے مقدس اور محترم حضرت ابراہیم خلیل اللہ کو حکم دیا تھا کہ وہ اپنے بیٹے اسماعیل کو راہ حق میں قربان کریں۔ اس طرح سے ان کی محبت اور ان کی اطاعت کا امتحان لیا جانا تھا۔

قرآن میں ہے ابراہیم علیہ السلام نے فرمایا کہ " اے میرے بیٹے میں نے خواب میں دیکھا ہے کہ میں تم کو ذبح کر رہا ہوں، اس بارے میں کیا رائے ہے؟ اسماعیل علیہ السلام نے فرمایا اے میرے باپ، جو کچھ آپ کو حکم کو دیا گیا ہے، اس پر آپ عمل کیجئے۔ آپ مجھے صبر کرنے والوں میں پائیں گے۔'

شہر قاضی نے بتایا کہ، 'قربانی حضرت ابراہیم علیہ السلام اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی سنت ہے۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی امت کو حکم دیا ہے کہ وہ قربانی کریں۔

اب جو لوگ کورونا کی وجہ سے عوام الناس کو بہکا رہے ہیں، وہ دین سے سے بہکانے اور گمراہ کرنے کا کام کر رہے ہیں۔ ساتھ ہی یہ عمل اللہ کے حکم کی کھلی نافرمانی ہے۔ ایسے لوگ یہود و نصاریٰ کی طرح دین میں تبدیلی کرنا چاہتے ہیں۔'

مفتی ابوالعرفان نے کہا کہ، 'قربانی پر ابھی تک حکومت کی جانب سے کوئی گائیڈ لائن جاری نہیں ہوئی ہے۔ ہم نے پہلے بھی حکومت کی سبھی باتوں پر عمل کیا۔ یہاں تک کہ کچھ عمل ہمارے شریعت کے خلاف تھے، باوجود اس کے ہم نے مساجد میں تالے لگائیں۔'

انہوں نے کہا کہ، 'جہاں تک قربانی کا مسئلہ ہے، تو ہم مسلمانوں سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ سماجی دوری کا خاص خیال رکھتے ہوئے صاف صفائی کا بھی خیال رکھیں اور حصہ تقسیم کرتے ہوئے لوگوں کو ایک جگہ جمع نہ ہونے دیں بلکہ ایک-ایک کرکے حصہ تقسیم کیا جائے۔'

مفتی ابوالعرفان فرنگی نے کہا کہ، 'قربانی کا ایک حصہ غریب مسکین لوگوں کو ضرور تقسیم کریں۔'

انہوں نے کہا کہ، 'شریعت میں قربانی کا کوئی 'بدل' نہیں ہے۔ اس لیے جو لوگ قربانی کی رقم کو غریب، مسکین اور ضرورت مندوں میں تقسیم کرنے کی بات کر رہے ہیں، انہیں ثواب نہیں ملے گا بلکہ ان پر اللہ کی لعنت ہے۔'

قابل ذکر ہے کہ اترپردیش پولیس ہیڈکوارٹر کی جانب سے جاری گائیڈ لائن میں واضح طور پر کہا گیا ہے کہ عید الضحیٰ میں قربانی ہوتی ہے، جس سے کچھ علاقوں میں حالات تشویش ناک ہو جاتے ہیں۔ ایسے میں مذہبی رہنماؤں سے اپیل کی جاتی ہے کہ عید کا تہوار گھروں میں منائیں اور جماعت سے نماز ادا کرنے سے پرہیز کریں۔

اس کے علاوہ پولیس مائک سے سماجی دوری کے لئے عوام کو بیدار کرے اور سوشل میڈیا پر قابل اعتراض پوسٹ کرنے والوں پر سخت نظر رکھتے ہوئے کاروائی یقینی بنایا جائے۔

کورونا کا پھیلاؤ مزید بڑھتا ہی جارہا ہے، جس وجہ سے حکومت کی ایڈوائزری کے مطابق مساجد میں پانچ افراد سے زیادہ باجماعت نماز ادا نہیں کر سکتے۔ اسے دیکھتے ہوئے مسلم سماج میں عید الضحیٰ میں نماز و قربانی کو لے کر حکومت کی جانب سے کوئی گائیڈ لائن جاری نہ ہونے سے بےچینی ہے۔

دیکھیں ویڈیو

ای ٹی وی بھارت سے بات چیت کے دوران شہر قاضی مفتی ابوالعرفان نے عید الضحیٰ میں قربانی کی فضیلت بیان کرتے ہوئے بتایا کہ، 'اللہ نے اس دن میں اپنے مقدس اور محترم حضرت ابراہیم خلیل اللہ کو حکم دیا تھا کہ وہ اپنے بیٹے اسماعیل کو راہ حق میں قربان کریں۔ اس طرح سے ان کی محبت اور ان کی اطاعت کا امتحان لیا جانا تھا۔

قرآن میں ہے ابراہیم علیہ السلام نے فرمایا کہ " اے میرے بیٹے میں نے خواب میں دیکھا ہے کہ میں تم کو ذبح کر رہا ہوں، اس بارے میں کیا رائے ہے؟ اسماعیل علیہ السلام نے فرمایا اے میرے باپ، جو کچھ آپ کو حکم کو دیا گیا ہے، اس پر آپ عمل کیجئے۔ آپ مجھے صبر کرنے والوں میں پائیں گے۔'

شہر قاضی نے بتایا کہ، 'قربانی حضرت ابراہیم علیہ السلام اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی سنت ہے۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی امت کو حکم دیا ہے کہ وہ قربانی کریں۔

اب جو لوگ کورونا کی وجہ سے عوام الناس کو بہکا رہے ہیں، وہ دین سے سے بہکانے اور گمراہ کرنے کا کام کر رہے ہیں۔ ساتھ ہی یہ عمل اللہ کے حکم کی کھلی نافرمانی ہے۔ ایسے لوگ یہود و نصاریٰ کی طرح دین میں تبدیلی کرنا چاہتے ہیں۔'

مفتی ابوالعرفان نے کہا کہ، 'قربانی پر ابھی تک حکومت کی جانب سے کوئی گائیڈ لائن جاری نہیں ہوئی ہے۔ ہم نے پہلے بھی حکومت کی سبھی باتوں پر عمل کیا۔ یہاں تک کہ کچھ عمل ہمارے شریعت کے خلاف تھے، باوجود اس کے ہم نے مساجد میں تالے لگائیں۔'

انہوں نے کہا کہ، 'جہاں تک قربانی کا مسئلہ ہے، تو ہم مسلمانوں سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ سماجی دوری کا خاص خیال رکھتے ہوئے صاف صفائی کا بھی خیال رکھیں اور حصہ تقسیم کرتے ہوئے لوگوں کو ایک جگہ جمع نہ ہونے دیں بلکہ ایک-ایک کرکے حصہ تقسیم کیا جائے۔'

مفتی ابوالعرفان فرنگی نے کہا کہ، 'قربانی کا ایک حصہ غریب مسکین لوگوں کو ضرور تقسیم کریں۔'

انہوں نے کہا کہ، 'شریعت میں قربانی کا کوئی 'بدل' نہیں ہے۔ اس لیے جو لوگ قربانی کی رقم کو غریب، مسکین اور ضرورت مندوں میں تقسیم کرنے کی بات کر رہے ہیں، انہیں ثواب نہیں ملے گا بلکہ ان پر اللہ کی لعنت ہے۔'

قابل ذکر ہے کہ اترپردیش پولیس ہیڈکوارٹر کی جانب سے جاری گائیڈ لائن میں واضح طور پر کہا گیا ہے کہ عید الضحیٰ میں قربانی ہوتی ہے، جس سے کچھ علاقوں میں حالات تشویش ناک ہو جاتے ہیں۔ ایسے میں مذہبی رہنماؤں سے اپیل کی جاتی ہے کہ عید کا تہوار گھروں میں منائیں اور جماعت سے نماز ادا کرنے سے پرہیز کریں۔

اس کے علاوہ پولیس مائک سے سماجی دوری کے لئے عوام کو بیدار کرے اور سوشل میڈیا پر قابل اعتراض پوسٹ کرنے والوں پر سخت نظر رکھتے ہوئے کاروائی یقینی بنایا جائے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.