ریاست اترپردیش کے ضلع کوشامبی کے قصبہ کڑا علاقے کو ایسا مانا جاتا ہے کہ تعزیہ محرم کا ہی ایک اٹوٹ حصہ ہے۔ یہ پیغمبر محمد کے نواسے حسین کی شہادت کی یاد میں نکالے جاتے ہیں۔ محرم کے مہینے میں ویسے تو یہ تعزیہ ہر طرف نظر آتے ہیں لیکن کڑا میں بنے تعزیے ملک کے ہر کونے میں بھیجے جاتے ہیں۔ اتنا ہی نہیں بلکہ حسین کی شہادت کی یاد میں بنائے گئے خوبصورت تعزیے کو بیرون ممالک میں بھی بھیجا جاتا ہے۔
لوگوں کا کہنا ہے کہ بہت سال پہلے یہاں سے ایک تعزیہ نیدرلینڈ بھی بھیجا گیا تھا جو اب بھی وہاں کے میوزیم میں نمونے کے طور پر موجود ہے۔
اس قصبے میں عالیشان تعزیہ کو بنانے والے سیکڑوں کنبے تعزیہ بنا کر امام حسین کی شہادت کو یاد کرتے ہیں۔ جب تک کہ یہ کاریگر ہزاروں کی تعداد میں تعزیہ بنا کر تعزیہ داروں کو سوںپ نہیں بنتے دیتے ہیں تب تک وہ راحت محسوس نہیں کرتے ہیں۔ کاری گروں کا پورا خاندان تعزیہ بنانے کے لیے دن رات محنت کرتا ہے۔
کڑا میں بننے والے تعزیے دوسری جگہوں پر بننے والے تعزیے سے زیادہ اچھا ہوتا ہے۔ یہاں کے کاریگروں کے ہاتھوں سے بنے تعزیے بہت مشہور ہیں اور بہت جلد فروخت ہو جاتے ہیں
تعزیہ بنانے میں چار سے چھ ماہ لگتے ہیں۔ یہاں پر بننے والے تعزیے کی قیمت لگ بھگ پینتیس سے چالیس ہزار ہوتی ہے جبکہ ایک تعزیے کو یہ لوگ ساٹھ سے ستر ہزار روپے میں فروخت کرتے ہیں۔ ایک کنبہ 12 سے 15 تعزیہ بناتا ہے۔ اس سے حاصل ہونے والی آمدنی ہی سے ان کا گزر بسر ہوتا ہے۔