ETV Bharat / state

خوبصورت تعزیہ بنانے کا شرف کوشامبی کو حاصل - ریاست اترپردیش کے ضلع کوشامبی کے قصبہ کڑا میں محرم کے موقعے پر بنائے گئے تعزیہ کو سب سے خوبصورت مانا جاتا ہے اور ملک کے کونے کونے میں بھیجا جاتا ہے۔

کوشامبی کے قصبہ کڑا میں محرم کے موقعے پر بنائے گئے تعزیہ کو سب سے خوبصورت تسلین کیا جاتا ہے اور ملک کے کونے کونے میں بھیجا جاتا ہے۔

خوبصورت تعزیہ بنانے کا صرف کوشامبی کو حاصل
author img

By

Published : Sep 10, 2019, 5:22 AM IST

Updated : Sep 30, 2019, 2:10 AM IST


ریاست اترپردیش کے ضلع کوشامبی کے قصبہ کڑا علاقے کو ایسا مانا جاتا ہے کہ تعزیہ محرم کا ہی ایک اٹوٹ حصہ ہے۔ یہ پیغمبر محمد کے نواسے حسین کی شہادت کی یاد میں نکالے جاتے ہیں۔ محرم کے مہینے میں ویسے تو یہ تعزیہ ہر طرف نظر آتے ہیں لیکن کڑا میں بنے تعزیے ملک کے ہر کونے میں بھیجے جاتے ہیں۔ اتنا ہی نہیں بلکہ حسین کی شہادت کی یاد میں بنائے گئے خوبصورت تعزیے کو بیرون ممالک میں بھی بھیجا جاتا ہے۔

لوگوں کا کہنا ہے کہ بہت سال پہلے یہاں سے ایک تعزیہ نیدرلینڈ بھی بھیجا گیا تھا جو اب بھی وہاں کے میوزیم میں نمونے کے طور پر موجود ہے۔

خوبصورت تعزیہ بنانے کا صرف کوشامبی کو حاصل


اس قصبے میں عالیشان تعزیہ کو بنانے والے سیکڑوں کنبے تعزیہ بنا کر امام حسین کی شہادت کو یاد کرتے ہیں۔ جب تک کہ یہ کاریگر ہزاروں کی تعداد میں تعزیہ بنا کر تعزیہ داروں کو سوںپ نہیں بنتے دیتے ہیں تب تک وہ راحت محسوس نہیں کرتے ہیں۔ کاری گروں کا پورا خاندان تعزیہ بنانے کے لیے دن رات محنت کرتا ہے۔


کڑا میں بننے والے تعزیے دوسری جگہوں پر بننے والے تعزیے سے زیادہ اچھا ہوتا ہے۔ یہاں کے کاریگروں کے ہاتھوں سے بنے تعزیے بہت مشہور ہیں اور بہت جلد فروخت ہو جاتے ہیں


تعزیہ بنانے میں چار سے چھ ماہ لگتے ہیں۔ یہاں پر بننے والے تعزیے کی قیمت لگ بھگ پینتیس سے چالیس ہزار ہوتی ہے جبکہ ایک تعزیے کو یہ لوگ ساٹھ سے ستر ہزار روپے میں فروخت کرتے ہیں۔ ایک کنبہ 12 سے 15 تعزیہ بناتا ہے۔ اس سے حاصل ہونے والی آمدنی ہی سے ان کا گزر بسر ہوتا ہے۔


ریاست اترپردیش کے ضلع کوشامبی کے قصبہ کڑا علاقے کو ایسا مانا جاتا ہے کہ تعزیہ محرم کا ہی ایک اٹوٹ حصہ ہے۔ یہ پیغمبر محمد کے نواسے حسین کی شہادت کی یاد میں نکالے جاتے ہیں۔ محرم کے مہینے میں ویسے تو یہ تعزیہ ہر طرف نظر آتے ہیں لیکن کڑا میں بنے تعزیے ملک کے ہر کونے میں بھیجے جاتے ہیں۔ اتنا ہی نہیں بلکہ حسین کی شہادت کی یاد میں بنائے گئے خوبصورت تعزیے کو بیرون ممالک میں بھی بھیجا جاتا ہے۔

لوگوں کا کہنا ہے کہ بہت سال پہلے یہاں سے ایک تعزیہ نیدرلینڈ بھی بھیجا گیا تھا جو اب بھی وہاں کے میوزیم میں نمونے کے طور پر موجود ہے۔

خوبصورت تعزیہ بنانے کا صرف کوشامبی کو حاصل


اس قصبے میں عالیشان تعزیہ کو بنانے والے سیکڑوں کنبے تعزیہ بنا کر امام حسین کی شہادت کو یاد کرتے ہیں۔ جب تک کہ یہ کاریگر ہزاروں کی تعداد میں تعزیہ بنا کر تعزیہ داروں کو سوںپ نہیں بنتے دیتے ہیں تب تک وہ راحت محسوس نہیں کرتے ہیں۔ کاری گروں کا پورا خاندان تعزیہ بنانے کے لیے دن رات محنت کرتا ہے۔


کڑا میں بننے والے تعزیے دوسری جگہوں پر بننے والے تعزیے سے زیادہ اچھا ہوتا ہے۔ یہاں کے کاریگروں کے ہاتھوں سے بنے تعزیے بہت مشہور ہیں اور بہت جلد فروخت ہو جاتے ہیں


تعزیہ بنانے میں چار سے چھ ماہ لگتے ہیں۔ یہاں پر بننے والے تعزیے کی قیمت لگ بھگ پینتیس سے چالیس ہزار ہوتی ہے جبکہ ایک تعزیے کو یہ لوگ ساٹھ سے ستر ہزار روپے میں فروخت کرتے ہیں۔ ایک کنبہ 12 سے 15 تعزیہ بناتا ہے۔ اس سے حاصل ہونے والی آمدنی ہی سے ان کا گزر بسر ہوتا ہے۔

Intro:ANCHOR- ताजिया, मुहर्रम का अटूट हिस्सा है, जो पैगम्बर मुह्हमद साहब के नवासे हुसैन की शहादत को यादकर निकाले जाते है| मोहर्रम के महीने में वैसे तो ये ताजिये हर जगह नजर आते हैं लेकिन कौशाम्बी जिले के प्राचीन कस्बे " कडा " में बने ताजिया मुहर्रम के समय देश के बिभिन्न प्रदेशों मे भेजे जाते हैं | हुसैन की शहादत बनाये गए इन आलीशान ताजियों की मांग विदेशो तक में है | कई साल पहले यहा से एक ताजिया नीदरलैंड भेजा गया, जो आज भी वहाँ के म्यूजियम मे एक नमूने के तौर में मौजूद है | इस कस्बे में इन आलीशान ताजियों को बनाने वाले सैकड़ों परिवार ताजिये बनाकर इमाम हुसैन की शहादत को याद करते है| जब तक ये कारीगर हजारों की तादाद में ताजिये बनाकर ताजियेदारों को सौप न दें उन्हें सुकून नहीं मिलता है |



Body:V O-1 रंग -बिरंगे कागजो से तैयार किये गए इन ताजियों का मुहर्रम में अहम् स्थान रहता है| बिना ताजिया के मुहर्र्रम पूरा नहीं होता है| ताजिया तैयार करने वाले कारीगर इसे बनाने में काफी संतोष पाते है| कडा में बनाने वाले ताजिया दूसरी जगहों पर बनने वाले ताजिया से अधिक शोहरत पा चुके है| यहाँ के कारीगरों के हांथो बनने वाली ताजिया लोग हांथो हाँथ लेते है | बांस की खपचियों के ऊपर चमकदार कागजो को जब आकर मिलता है तो लोग उन्हे देखते रह जाते है।

BYTE- अतीक अहमद (ताजिया खरीददार)

V O-2 ताजिया बनाने वाले कारीगरों का कहना है कि आस्था का प्रतिक ताजिया बनाने से उनके मन को सुकून मिलाता है और वो अपने एस हुनर से इमाम हुसैन को श्रधांजलि देते है| ताजिया बनाने में कारीगरों का पूरा परिवार रात दिन लगा रहता है| एक ताजिया को बनाने में चार से छः महीने तक का समय लगता है| इसमे लगभग पैतीस से चालीस हजार तक की लागत आती है| जबकि एक ताजिया को वह साठ से सत्तर हजार रुपये तक में बेचते है| मुहर्रम के मौके पर एक परिवार 12 से 15 पंद्रह ताजिया बनाते है| इससे होने वाली कमाई से ही उनके परिवार का भरण पोषण होता है|

BYTE- नियाज अली (ताजिया कारीगर)
Conclusion:V O-03 ऐतिहासिक नगरी कडा में बनने वाले आस्था का प्रतिक ताजिया की चमक देश के बिभिन्न प्रान्तों के आलावा सात समुन्दर पार तक फैली हुई है| कडा के कारीगर असगर अली उर्फ़ बडकू का ताजिया कई साल पहले "नीदरलैंड" के "KITROPREN" संग्रहालय में ले जाकर रखा गया है| इस ताजिया को विशेष आकर के बक्से में पैक कर के ले जाया गया था| मुहर्रम से पहले कड़ा में ताजिया बनवाने वालो की भीड़ लगी रहती है। ताजिया बनाने में लगभग चार से छः माह तक का समय लगता है| इसमे अभ्रक , गंधक के साथ रंग -बिरंगी चमकदार पन्नियाँ व सजावट के कई दूसरे समान लगाए जाते है | ताजिया मुहर्रम की दसवी तारीख को करबला में दफन किये जाते है|
Last Updated : Sep 30, 2019, 2:10 AM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.