لکھنو: اتر پردیش اسمبلی کے مانسون سیشن کے آج دوسرے دن یوگی آدتیہ ناتھ کی قیادت والی حکومت 1980 میں ہوئے مرادآباد فساد کی رپورٹ ہاوس میں ٹیبل کی گی۔ امکان ہے کہ فساد میں ملوث پولیس اہلکاروں کو کلین چٹ دے دیا جائے گا۔
تقریبا 43 برس بعد یہ رپورٹ اسمبلی میں پیش کی جارہی ہے۔ اس کے پس پردہ حکومت کا منصوبہ آنے والا وقت بتائے گا۔ اس قبل بھی یوپی میں بی جے پی کے کئی وزیر اعلی رہ چکے ہیں۔ اس کے علاوہ اب تک 12 وزیر اعلی منتخب ہوئے، لیکن کسی نے یہ رپورٹ اسمبلی میں پیش نہیں کیا۔ یوگی آدتیہ ناتھ کے دوسرے اقتدار میں یہ رپورٹ پیش کی جارہی ہے۔جس پر لوگوں کے مابین کشمکش کی کیفیت ہے۔
43 برس قبل عید کے دن ہوئے مرآداباد فساد کو آج بھی وہاں کے رہائشی یاد کے کر اشک بار ہوجاتے ہیں۔ اس فساد میں مسلمانوں کا قتل عام ہوا تھا۔ جس کے بعد اس وقت کی وزیر اعظم اندرا گاندھی نے خود آل انڈیا ریڈیو پر امن و امان قائم رکھنے کی اپیل کی تھی۔
واضح رہے کہ مرادآبادکا فساد 13اگست 1980کو عیدکے دن برپا ہوا تھا، اس میں سرکاری طورپر 83 افراد ہلاک اور112زخمی ہوئے تھے۔ فسادات بھڑکنے کے ایک ماہ بعدتک وہاں کرفیو نافذ تھا۔ اس وقت ریاست کے وزیراعلی وی پی سنگھ نے فسادکی جانچ کیلئے الہ آباد ہائی کورٹ کے جسٹس ایم پی سکسینہ کی صدارت میں ایک رکنی عدالتی تحقیقاتی کمیشن تشکیل دیا تھا۔ جس نے رپورٹ 3 سال بعد 20 نومبر 1983 کوحکومت کو پیش کردی تھی۔