ریاست اتر پردیش میں لگاتار صحافیوں پر ہو رہے حملے اور ان پر لگائے جا رہے جھوٹے مقدمات کے سوال پر مرادآباد سے سماج وادی پارٹی کے رکن پارلیمان ڈاکٹر ایس ٹی حسن نے کہا کہ ڈیموکریسی کے چار ستون ہوتے ہیں۔ ان میں سے ایک ستون صحافیوں کا ہے اور جب اس کو زخمی کیا جائے گا تو عمارت کیسے رکےگی۔
انہوں نے کہا کہ اگر صحافی سچائی دکھاتے ہیں تو ان کے خلاف ایف آئی آر ہو جاتی ہے، اس کی ہم مذمت کرتے ہیں۔ صحافیوں کا کام سچائی کو عوام تک پہچانا ہے۔ لیکن ان کی آزادی پر پابندیاں لگنا شروع ہو جائیں یا جھوٹے مقدمی درج کر جیل بھیجا جائے تو ڈیموکریسی کے اس چوتھے ستون کی کوئی اہمیت نہیں رہ جاتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اگر ملک میں صحافیوں کے خلاف انصاف نہیں ہوگا تو ایک دن صحافت کو خطرہ ہو جائے گا۔ یقینی طور پر اب ہمیں ایسا لگتا ہے کہ اب ہمارا بھارت ڈیموکریسی سے بہت دور جا چکا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: 'دفعہ 370 کو بحال کر کے عوام کے ساتھ انصاف کیا جائے'
ڈاکٹر ایس ٹی حسن نے کہا کہ حکومت کی یہ تاناشاہی ہے کہ صحافیوں کو بھی نہیں چھوڑا جا رہا ہے۔ اس طرح کے صحافیوں پر جھوٹے مقدمے لگانا اس بات کا اشارہ دیا جا رہا ہے کہ اگر آپ نے مخالفت کی تو آپ کا بھی وہی حشر ہوگا جو اپوزیشن لیڈر کا ہو رہا ہے۔