ETV Bharat / state

مرادآباد: صحافیوں پر ہو رہے حملے کی مذمت

ڈاکٹر ایس ٹی حسن نے کہا کہ اگر صحافی سچائی دکھاتے ہیں تو ان کے خلاف ایف آئی آر درج کی جاتی ہے، اس کی ہم مذمت کرتے ہیں۔ صحافیوں کا کام سچائی کو عوام تک پہچانا ہے لیکن ان کی آزادی پر پابندیاں لگنا شروع ہو جائیں یا جھوٹے مقدمی درج کر جیل بھیجا جائے تو جمہوریت کے اس چوتھے ستون کی کوئی اہمیت نہیں رہ جاتی ہے۔

مرادآباد: صحافیوں پر ہو رہے حملے کی مذمت
مرادآباد: صحافیوں پر ہو رہے حملے کی مذمت
author img

By

Published : Feb 9, 2021, 9:27 PM IST

ریاست اتر پردیش میں لگاتار صحافیوں پر ہو رہے حملے اور ان پر لگائے جا رہے جھوٹے مقدمات کے سوال پر مرادآباد سے سماج وادی پارٹی کے رکن پارلیمان ڈاکٹر ایس ٹی حسن نے کہا کہ ڈیموکریسی کے چار ستون ہوتے ہیں۔ ان میں سے ایک ستون صحافیوں کا ہے اور جب اس کو زخمی کیا جائے گا تو عمارت کیسے رکےگی۔

مرادآباد: صحافیوں پر ہو رہے حملے کی مذمت

انہوں نے کہا کہ اگر صحافی سچائی دکھاتے ہیں تو ان کے خلاف ایف آئی آر ہو جاتی ہے، اس کی ہم مذمت کرتے ہیں۔ صحافیوں کا کام سچائی کو عوام تک پہچانا ہے۔ لیکن ان کی آزادی پر پابندیاں لگنا شروع ہو جائیں یا جھوٹے مقدمی درج کر جیل بھیجا جائے تو ڈیموکریسی کے اس چوتھے ستون کی کوئی اہمیت نہیں رہ جاتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ اگر ملک میں صحافیوں کے خلاف انصاف نہیں ہوگا تو ایک دن صحافت کو خطرہ ہو جائے گا۔ یقینی طور پر اب ہمیں ایسا لگتا ہے کہ اب ہمارا بھارت ڈیموکریسی سے بہت دور جا چکا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: 'دفعہ 370 کو بحال کر کے عوام کے ساتھ انصاف کیا جائے'

ڈاکٹر ایس ٹی حسن نے کہا کہ حکومت کی یہ تاناشاہی ہے کہ صحافیوں کو بھی نہیں چھوڑا جا رہا ہے۔ اس طرح کے صحافیوں پر جھوٹے مقدمے لگانا اس بات کا اشارہ دیا جا رہا ہے کہ اگر آپ نے مخالفت کی تو آپ کا بھی وہی حشر ہوگا جو اپوزیشن لیڈر کا ہو رہا ہے۔

ریاست اتر پردیش میں لگاتار صحافیوں پر ہو رہے حملے اور ان پر لگائے جا رہے جھوٹے مقدمات کے سوال پر مرادآباد سے سماج وادی پارٹی کے رکن پارلیمان ڈاکٹر ایس ٹی حسن نے کہا کہ ڈیموکریسی کے چار ستون ہوتے ہیں۔ ان میں سے ایک ستون صحافیوں کا ہے اور جب اس کو زخمی کیا جائے گا تو عمارت کیسے رکےگی۔

مرادآباد: صحافیوں پر ہو رہے حملے کی مذمت

انہوں نے کہا کہ اگر صحافی سچائی دکھاتے ہیں تو ان کے خلاف ایف آئی آر ہو جاتی ہے، اس کی ہم مذمت کرتے ہیں۔ صحافیوں کا کام سچائی کو عوام تک پہچانا ہے۔ لیکن ان کی آزادی پر پابندیاں لگنا شروع ہو جائیں یا جھوٹے مقدمی درج کر جیل بھیجا جائے تو ڈیموکریسی کے اس چوتھے ستون کی کوئی اہمیت نہیں رہ جاتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ اگر ملک میں صحافیوں کے خلاف انصاف نہیں ہوگا تو ایک دن صحافت کو خطرہ ہو جائے گا۔ یقینی طور پر اب ہمیں ایسا لگتا ہے کہ اب ہمارا بھارت ڈیموکریسی سے بہت دور جا چکا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: 'دفعہ 370 کو بحال کر کے عوام کے ساتھ انصاف کیا جائے'

ڈاکٹر ایس ٹی حسن نے کہا کہ حکومت کی یہ تاناشاہی ہے کہ صحافیوں کو بھی نہیں چھوڑا جا رہا ہے۔ اس طرح کے صحافیوں پر جھوٹے مقدمے لگانا اس بات کا اشارہ دیا جا رہا ہے کہ اگر آپ نے مخالفت کی تو آپ کا بھی وہی حشر ہوگا جو اپوزیشن لیڈر کا ہو رہا ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.