مرادآباد: ریاست اتر پردیش کے مرادآباد کنڈر کی اسمبلی سے ایم ایل اے ضیاء الرحمن برق نے رام مندر کے افتتاح کو لے کر بیان دیتے ہوئے کہا کہ ہمارے پاس بابری مسجد تھی اور اسے گرانے کے بعد اس کی جگہ پر رام مندر بنایا گیا ہے۔ ایسے میں ہمیں مندر کے افتتاحی پروگرام میں شرکت کی دعوت دی جاتی تب بھی نہیں شریک ہوتے۔
سماج وادی پارٹی کے ایم ایل اے ضیاء الرحمان برق نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ پہلے تو ہمیں رام ایودھیا مندر کے افتتاح کا دعوت نامہ نہیں ملنے والا ہے اور اگر مل بھی گیا تو ہم نہیں جائیں گے، کیونکہ یہ ہمارا مسئلہ ہے۔ یہ ہمارے عقیدے کا معاملہ ہے۔ ہم کہتے رہے ہیں کہ ہمارے پاس بابری مسجد تھی لیکن جب سپریم کورٹ نے آستھا کی بنیاد پر فیصلہ دیا تو اس میں کوئی کچھ نہیں کر سکتا ہے۔ انہوں نے کہا تھا کہ جس دن رام مندر کا افتتاح ہوگا، اس دن وہ بابری مسجد کے لیے اللہ سے دعا کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ اسے چھین لیا گیا اور اب اس پر رام مندر بنا دیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: گیان واپی سروے: اے ایس آئی کی لفافہ بندرپورٹ کے انکشاف کی کاروائی کو ملتوی کرنے کی استدعا
آپ کو بتاتے چلیں کہ 22 جنوری کو وزیر اعظم نریندر مودی ایودھیا میں رام مندر کا افتتاح کریں گے، جس کے بعد اس مندر کو عوام کے لیے کھول دیا جائے گا، جب کہ اس تقریب میں شرکت کے لیے کئی سیاسی جماعتوں کے سینئر رہنماؤں کو بھی مدعو کیا گیا ہے۔