مراد آباد: ریاست اترپردیش کے شہر مراد آباد سے متصل گاؤں بھٹوالی کے رہنے والے مفتی سلطان کی 17 سالہ صاحبزادی فاطمہ نے تین سال کی قلیل مدت میں اپنے ہاتھوں قرآن کریم لکھنے کی سعادت حاصل کی ہے۔ Fatima had the privilege of writing the Holy Quran
ہونہار لڑکی فاطمہ کے استاد مولانا صداقت علی نے بتایا کہ وہ روزانہ نمازِ تہجد ادا کرتی اور اس کے بعد 12 سے 15 گھنٹے تک قرآن کریم کا ورد کرتی تھیں۔
انہوں نے مزیدکہا کہ فاطمہ کو اپنے ہاتھوں سے قرآن کریم لکھنے کا شوق تھا، تھوڑا وقت ملتا تو لکھنے لگ جاتیں۔ انہوں نے بتایا کہ فاطمہ کے اس کام میں اہل خانہ کا بھی بھرپور تعاون رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ قرآن کریم لکھنے میں درپیش رکاوٹوں کو دور کرنے اور فاطمہ کے اس باوقار اور عظیم الشان امر کی تکمیل میں انہوں نے بھی فاطمہ کی مددکی۔ فاطمہ نے یہ عظیم کارنامہ انجام دے کر جہاں ایک طرف ایمانی حمیت کا ثبوت پیش کیا ہے تو وہیں دوسری جانب انہوں نے اپنے گاؤں اور شہر کا نام روشن کیا ہے۔
مزید پڑھیں:Quran Exhibition in Rampur: رضا لائبریری قرآن مجید کے نادر و نایاب نسخوں کا گہوارہ
انہوں نے بتایا کہ فاطمہ پڑھائی میں بہت اچھی ہے۔ بیٹی کی اس کامیابی پر فاطمہ کے والد بہت خوش ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ آج پورے گاؤں میں خوشی کا ماحول ہے۔ دور دور سے رشتہ دار اور دیگر جاننے والے بھی بیٹی کو مبارکباد دینے آرہے ہیں۔