ETV Bharat / state

اتخابی ریلی سے خطاب کرتے رو پڑے عمران پرتاپ گڑھی - مرادآباد

ریاست اترپردیش کے پارلیمانی حلقہ مرادآباد سے معروف شاعر و کانگریس پارٹی کے امیدوار عمران پرتاپ گڑھی نے مرادآباد کے جامع مسجد پارک میں ایک انتخابی جلسہ کیا۔

اتخابی ریلی سے خطاب کرتے رو پڑے عمران پرتاپ گڑھی
author img

By

Published : Apr 20, 2019, 10:16 PM IST

جلسے کو خطاب کرتے ہوئے عمران پرتاپ گڑھی نے عوام کو کانگریس کو ووٹ دینے کی اپیل کی۔

انھوں نے اپنی تقریر میں کہا کہ کچھ لوگ انھیں مرادآباد سے باہر کا کہ رہے ہیں اور وہ ان لوگوں سے معلوم کرنا چاہتے ہیں کہ جب نجیب کی ماں اپنے بیٹے کو تلاش کر رہی تھی اور حافظ جنید کو ٹرین میں قتل کیا جا رہا تھا، پہلو خان کی 85 سالہ نا بینا ماں اپنے بیٹے کے لیے رو رہی تھی تب انھوں نے ہی ان کے لیے نظم لکھی اور حکومت سے مطالبہ کیا تھا۔

اتخابی ریلی سے خطاب کرتے رو پڑے عمران پرتاپ گڑھی

انتخابی جلسے کو خطاب کرتے ہوئے عمران پرتاپ گڑھی اسٹیج پر پھوٹ پھوٹ کر رونے لگے، انتخابی جلسے میں عوام کی بڑی تعداد موجود تھی اور وہ عمران پرتاب گڑھی زندہ آباد کے نعرے لگارہے تھے۔

جلسے کو خطاب کرتے ہوئے عمران پرتاپ گڑھی نے عوام کو کانگریس کو ووٹ دینے کی اپیل کی۔

انھوں نے اپنی تقریر میں کہا کہ کچھ لوگ انھیں مرادآباد سے باہر کا کہ رہے ہیں اور وہ ان لوگوں سے معلوم کرنا چاہتے ہیں کہ جب نجیب کی ماں اپنے بیٹے کو تلاش کر رہی تھی اور حافظ جنید کو ٹرین میں قتل کیا جا رہا تھا، پہلو خان کی 85 سالہ نا بینا ماں اپنے بیٹے کے لیے رو رہی تھی تب انھوں نے ہی ان کے لیے نظم لکھی اور حکومت سے مطالبہ کیا تھا۔

اتخابی ریلی سے خطاب کرتے رو پڑے عمران پرتاپ گڑھی

انتخابی جلسے کو خطاب کرتے ہوئے عمران پرتاپ گڑھی اسٹیج پر پھوٹ پھوٹ کر رونے لگے، انتخابی جلسے میں عوام کی بڑی تعداد موجود تھی اور وہ عمران پرتاب گڑھی زندہ آباد کے نعرے لگارہے تھے۔

Intro:عمران پرتاب گڑھی کے انتخابی جلسے میں عمران کی آنکھوں سے نکلے آنسو


Body:اترپردیش کے مراد آباد لوگ سمجھے 6سے ہندوستان کے مشہور معروف شاعر جناب پرتاب عمران پرتاب گڑھی اور کانگریس پارٹی کے امیدوار عمران پرتاب گڑھی نے مرداباد کے جمع مسجد پارک میں اپنی ایک انتخابی جلسہ کیا جلسے کو خطاب کرتے ہوئے عمران پرتاب گڑھی نے عوام سے اپیل کی کہ آپ کانگریس کو بورڈ دیں اور ہاتھ کے پنجے پر مہر لگا کر مجھے کامیاب بنائیں

عمران پرتاب گڑھی نے انتخابی جلسے کے دوران اپنی تقریر میں کہاں کہ کچھ لوگ مجھے مرادآباد سے باہر کا کہہ رہے ہیں میں ان سے معلوم کرنا چاہتا ہوں کہ جب میں نزیب کی ماں اپنے بیٹے کو تلاش کر رہی تھی اور حافظ جنید کو ٹرین میں قتل کیا جا رہا تھا 85 سال کی نبینا پہلو خان کی ماں آپ نے بیٹے کے لیے رو رہی تھی میں نے ان کے لیے نظم لکھی اور حکومت سے مطالبہ کیا تب یہ لوگ کہاں تھے کیوں آج یہ لوگ مجھے بہاری کہہ رہے ہیں

کچھ لوگوں کے بار بار عمران پرتاب گڑھی کو بھاری کرنے پر عمران پرتاب گڑھی نے کہا مرادآباد والو میں بہار کا نہیں ہوں آپ کا بیٹا ہوں مجھے بد نام کیا جا رہا ہے اور سازش کے تحت بوٹ مانگا جا رہا ہے

انتخابی جلسے کو خطاب کرتے ہوئے عمران کتاب گاڑی کی آنکھوں سے آنسو روا ہونے لگے اور عمران پرتاب گڑھی اسٹیج پر ہیں پھوٹ پھوٹ کر رونے لگے اس دوران ان کے ہم سازوں نے ان کو چھپایا عمران بار بار یہی کہہ رہے تھے کہ میں بہار کا نہیں ہوں آپ کے بیچ کا ہی بیٹا ہوں اور اب میں نے مرداباد کو اپنی زندگی میں بسا لیا


انتخابی جلسے میں عوام کا ہجوم عمر پڑا اور عمران پرتاب گڑھی کے نعرے زندہ باد لگنے لگے


Conclusion:ہندوستان کے مشہور اور معروف شاعر اور کانگریس سے امیدوار عمران پرتاب گڑھی اپنی ہی انتخابی جلسے میں جم کر روئے کافی دیر تک آنکھوں سے آنسو نکلتے رہے
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.