مرادآباد: ریاست اترپردیش کے ضلع مرادآباد میں کانگریس اقلیتی سیل کی جانب سے باندہ مسجد میں توڑ پھوڑکے خلاف کلیکٹریٹ دفتر کے باہر بڑے پیمانے پر احتھاج کرتے ہوئے صدرجمہوریہ کو عرضداشت پیش کی۔کانگریس کے حامیوں نے مسجد میں توڑ پھوڑ کے معاملے میں ملوث شرپسندوں کی گرفتار کا مطالبہ کیا۔ کانگریس کے رہنماوں نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے مظاہرہ کیا کہ اتر پردیش کے باندہ ضلع کے کوتوالی علاقے کے والکھنڈی نالہ میں واقع مسجد کے دروازے کی تعمیر کے دوران گزشتہ روز جمعرات کو ہندوتوا تنظیموں نے توڑ پھوڑ کی ہے۔ مسجد میں توڑ پھوڑ کے بعد وشو ہندو پریشد اور بجرنگ دل کے کارکنان کی سرگرمیوں میں مزید اضافہ ہوا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:Sure Wokshop in AMU اے ایم یو میں پانچ مارچ سے انٹرپرینیورشپ ورکشاپ کا اہتمام
انہوں نے کہاکہ ڈسٹرکٹ آفیسر کی جانب سے مسجد کے دروازے کی تعمیر کا کام شروع کیا گیا تھا۔انتظامیہ کی جانب سے کسی بھی قسم کی مخالفت کا سامنا نہیں کرنا پڑا۔لیکن وشو ہندو پریشد اور بجرنگ دل کے کارکنان نے اعتراض کیا اور توڑ پھوڑ شروع کردی ۔انہوں نے قانون کو اپنے ہاتھوں میں لیا۔ ان کا کہنا ہے کہ اس معاملے میں ملوث لوگوں کے خلاف این ایس اے کے تحت کارروائی کی جائے ۔ مسجد کے صدر ظہیر الدین نے کہاکہ 12 دسمبر 2022 کو مذکورہ مسجد کی تزئین و آرائش کی اجازت حاصل کرنے کے بعد تعمیراتی کام کا آغاز کیا۔تعمیراتی کاموں میں کسی کو مداخلت کرنے کا کوئی حق ہی نہیں ہے کیونکہ یہاں تمام کام قانون کے دائرے میں کیا جا رہا تھا۔