عیدالاضحیٰ کے موقع سے مسلمانوں کو طرح طرح کے مسائل درپیش آتے ہیں۔ اس سلسلے میں ای ٹی وی بھارت نے لکھنؤ کے معروف عالمِ دین مولانا ذکی نور عظیم ندوی سے خاص بات چیت کی۔
مولانا ذکی نور نے بتایا کہ ماہ ذی الحجہ مسلمانوں کے لیے بہت ہی بابرکت مہینہ ہے اس میں اسلام کے پانچ بنیادی ارکان میں سے ایک اہم رکن 'حج' کی ادائیگی کی جاتی ہے وہیں پوری دنیا کے مسلمان اللہ کی بارگاہ میں جانوروں کی قربانی پیش کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اس مہینے میں صرف قربانی ہی نہیں ہے بلکہ متعدد اوراد و وظائف ہیں جن کی فضیلت قرآن و احادیث میں بھی ہے۔ انہوں نے کہا کہ نویں ذیالحجہ دعاؤں کی قبولیت کا خاص دن ہوتا ہے۔
مولانا موصوف نے کہا کہ مذہب اسلام میں قربانی کی اہمیت و فضیلت ہے جس کے دینی و دنیاوی فائدے ہیں۔
انہوں نے موجودہ دور میں جانوروں کے حقوق پر کام کرنے والے سماجی کارکنان کے 'گرین' قربانی کے مطالبے کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ اللہ رب العزت نے جانوروں کو انسانوں کے مفاد کے لیے پیدا کیا ہے جس میں سے جانوروں کا گوشت کھانا بھی شامل ہے۔
دوسری اہم بات یہ کہ جانوروں کے گوشت سے ایک بڑا طبقہ کاروباری طور پر وابستہ ہے۔ اسی طرح دنیا کے بیشتر مذاہب میں جانوروں کی قربانی کا تصور کسی نہ کسی صورت میں موجود ہے۔ ایسے میں جانوروں کی قربانی پر قدغن لگانے کی بات بے بنیاد ہے۔
مولانا ذکی نور نے مزید کہا کہ 'بعض اوقات دیکھا گیا ہے کہ کہ سرمایہ دار افراد بیش قیمتی جانور خرید کر زیادہ پیسہ خرچ کرتے ہیں یا نفلی قربانی پر زور دیتے ہیں یا بکرے پر اللہ کا نام لکھا ہونے کی وجہ سے اس کو زیادہ قیمت میں خرید کر قربانی کرتے ہیں۔ ایسے لوگ معتدل جانور خرید کر اللہ کی بارگاہ میں قربانی کریں اور نفلی قربانی ترک کر کے غریب، مسکین، مزدور اور بے سہارا لوگوں کی مدد کرنے کی جانب توجہ دیں۔
انہوں نے کہا کہ کورونا وائرس کی وجہ سے بیشتر افراد فاقہ کشی کرنے پر مجبور ہوئے ہیں ایسے میں سرمایہ دار کو پریشان حال مجبور اور ضرورت مندوں کا خیال رکھنا چاہیے۔
- یہ بھی پڑھیں:Eid-ul Adha: قربانی کا فلسفہ کیا ہے؟
- Delhi Riots 2020: دہلی فرقہ وارانہ فسادات میں بے قصوروں کو جیل
مولانا ذکی نور عظیم ندوی مزید کہا کہ موجودہ دور میں قربانی کے جانوروں کے چمڑے کی قیمت میں 90 فیصد گراوٹ درج ہوئی ہے جس کی وجہ سے مدرسے بھی چمڑا لینے کے لیے تیار نہیں ہیں ایسے میں کھلی جگہ میں نہ پھینکیں بلکہ انہیں زمین میں دفن کردیں اور صاف صفائی کا بھی خاص خیال رکھیں۔