میرٹھ: ہندو مسلم ایکتا کی مثال میرٹھ کے عبداللہ پور میں ساتویں محرم کو نکالے جانے والے تاریخی جلوس میں نہ صرف اہل تشیع حضرات شرکت کرتے ہیں بلکہ جلوس میں عزاداران شہداء کربلا کے عقیدت مندوں اور ذو الجناح کےلیے ہندو مذہب سے تعلق رکھنے والے لوگ کھانے کی اشیاء کے ساتھ سبیل کا بھی انتظام کرتے ہیں۔
ریاست اتر پردیش کے ضلع میرٹھ میں تھانہ بھاونا پور علاقے کے عبداللہ پور میں 7 محرم الحرام کو امام بارگاہ سے تاریخی جلوس اور ذو الجناح برآمد ہوا۔ یہ تاریخی جلوس عبداللہ پور کی تنگ گلیوں سے ہوتا ہوا واپس امام بارگاہ کوٹ میں مکمل ہوا۔ جلوس کے دوران راستے میں ماتم پرسی کر رہے عزاداران کے لیے مقامی لوگوں کی جانب کھانے پینے کی اشیاء کے ساتھ سبیلیں بھی لگائی جاتی ہیں۔ اس موقعے پر علاقے میں روایتی بھائی چارے کی جھلک بھی دکھائی دی کیونکہ عزاداروں کیلئے کھانے پینے کی اشیاء کا اہتمام اکثریتی فرقے سے تعلق رکھنے والے لوگوں نے بھی کیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں:Muharram Juloos in Muzaffarnagar مظفر نگر میں آٹھ محرم کا ماتمی جلوس نکالا گیا
جلوس میں حضرت قاسم کی ذو الجناح برآمد ہوتا ہے جسے ہر کوئی اپنے گھر بلا کر اس کے لیے کھانے پینے کا اہتمام کرتا ہے. مقامی لوگوں جن میں ہندوؤں کی ایک بڑی تعداد بھی شامل ہے کا اعتقاد ہے کہ ذو الجناح کو بلاکر عزادوروں کی خدمت کرنے کے ساتھ جو مرادیں مانگی جاتی ہیں، وہ پوری ہوجاتی ہیں۔ مقامی لوگوں کے مطابق ذوالجناح کے دوران روایتی بھائی چارہ اس علاقے کا امتیاز رہا ہے اور ملک میں سیاسی مفادات کیلئے عام کی گئی مذہبی منافرت اور اس طرح کے ماحول کا اثر انکی برادری پر نہیں پڑا ہے اور مستقبل میں بھی منافرت کی فضا پھیلانے والوں کو اس علاقے سے دور رکھا جائے گا۔