اس مناسبت سے ایک دعائیہ مجلس کا انعقاد کیا گیا۔ اس موقع پر دارالعلوم وقف دیوبند کے استاذ حدیث مفتی محمد عارف قاسمی نے کہا کہ حافظ محمد انس صدیقی اور ان کے والدین کے لئے یہ نہایت خوشی اور مسرت کی بات ہے کہ عصری تعلیم میں مصروف ایک بچہ نے اپنے خالی اوقات کا اس قدر بہترین انداز میں استعمال کرکے دنیا وآخرت کا وہ خزانہ حاصل کیا جس کے لئے والدین اور ان کے بچے سالہا سال محنت کرکے مشکل سے اس منزل تک پہنچ پاتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ یہ بچہ دوسرے بچوں کے لئے قابل تقلید ہے کہ کس طرح اس نے اپنے خالی وقت کا بہترین مصرف تلاش کیا۔ اس موقع پر حافظ محمد انس صدیقی کی دستار بندی کی گئی اور اس عظیم کارنامہ کے لئے انہیں دعاؤں سے نوازا گیا۔
اسپرنگ ڈیل پبلک اسکول کے چیئرمین سعد صدیقی اور نائب چیئرمین احمد فیضان صدیقی نے حافظ محمد انس صدیقی اور ان کے والدین کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ اس بچہ کا یہ عظیم کارنامہ ان کے ادارہ کے لئے بھی باعث فخر ہے۔ بچہ کے والد انوار صدیقی نے بتایا کہ بچہ کی دلچسپی کے ساتھ ان کے استاذ قاری نصر الدین کی محنت اور ذاتی دلچسپی کا بڑا دخل ہے۔
قرآن حافظ محمد انس کا کہنا ہے کی کی لاک ڈاؤن جب لگا، تبھی میں نے اپنا من بنا لیا تھا کہ مجھے حافظہ کرنا ہے۔ میرے دادا دادی کا بھی یہی خواب تھا کہ میرا پوتا حافظ قرآن بنے اور آج میں نے اپنے دادا دادی کا وہ خواب پورا کر دیا ہے۔ میں نے اپنے اللہ کو راضی کر لیا ہے۔ قرآن کریم کو اپنے سینے میں اتار کر میں بہت خوش ہوں کہ اللہ تعالی نے مجھے اتنی بڑی دولت سے نوازا۔
یہ بھی پڑھیں: عدالت نے تسلیم کیا کہ دہلی فسادات ایک سازش کے تحت ہوئے: محمود پراچہ
محمد انس کی والد محمد انور صدیقی نے بتایا کہ میری تمنا تھی کہ میں انس کو حافظ قرآن بناؤ اور میرے والد اور والدہ کی بھی یہی خواہش تھی کہ ان کا پوتا حافظ قرآن بنے۔ اللہ تعالی نے اس کے دل میں بھی یہ بات ڈالی اور اس نے حافظہ کرلیا۔ ہم سبھی انس کے لئے بہت خوش ہیں اور اس کی کامیابی کی دعا کرتے ہیں۔ دین کی اتنی بڑی دولت دینے پر میں اپنے خدا کا بے حد شکر گزار ہوں۔