سنہ 2014 میں وزیراعظم اپنے پارلیمانی حلقے میں کامیابی حاصل کرنے کے بعد وہاں کی ترقی کے متعدد وعدے کیے۔
ان وعدوں میں شہر بنارس کو کیوٹو بنانا، میٹرو لانا، شہر کو ٹرانسپورٹ کی سہولت دینا، آبی راستوں کی سہولت دینا، وغیرہ وغیرہ شامل تھے۔
مقامی افراد نے الزام لگایا ہے کہ وزیراعظم نے اپنے کسی بھی وعدے کو پورا نہیں کیا۔
یہ بات صحیح ہے کہ آبی راستوں کے لیے نئے بندرگاہ کی تعمیر چل رہی ہے لیکن پبلک ٹرانسپورٹ پر ابھی تک دھیان نہیں دیا گیا۔
مقامی افراد کا کہنا ہے کہ چند بس اسٹینڈز بنائے گئے لیکن بس سروس کی شروعات ابھی تک نہیں ہوئی ہے۔
نئے تعمیر شدہ بس اسٹینڈ کا استعمال یا تو مسافر آرام کرنے کے لیے کرتے ہیں یا پھر گائیں بیٹھ کے جُگالی کرتی رہتی ہیں۔
مقامی لوگوں نے یہ بھی کہا کہ علاقے میں چند بسیں ہیں جو دن میں ایک آدھ بار آتی جاتی ہیں اور وہ بھی اسٹینڈ پر نہیں دکھتیں بلکہ اسٹیشن اور اور بی ایچ یو گیٹ پر رکتی ہیں جہاں پر اسٹینڈ نہیں ہے۔
ان لوگوں کا کہنا ہے کہ اگر پبلک ٹرانسپورٹ کا انتظام سہی ہو جائے تو عوام کو راحت ملے اور ان کے پیسے بھی کم خرچ ہوں۔