ریاست اترپردیش کے سرحد پر واقع ضلع چترکوٹ میں وزیراعظم نریندر مودی نے چترکوٹ میں بندیل کھنڈ ایکسپریس وے کا افتتاح کرنے کے بعد کہا کہ ہم کسانوں کی آمدنی دوگنی کرنے کے لیے مسلسل کوشاں ہیں، اور ہماری حکومت نے کسانوں سے متعلق پالیسیز کو نئی سمت دی ہے۔
بندیل کھنڈ ایکسپریس وے کو ترقی کا سنگ میل قرار دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ ایکسپریس وے خطے کے عوام کی طرز زندگی کو بدلنے میں معاون ثابت ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ تقریباً 15 ہزار کروڑ روپے کے اخراجات سے بننے والے اس ایکسپریس وے سے روزگار کے کئی موقع میسر ہوں گے، اور یہاں کے عوام الناس کو بڑے بڑے شہروں کے جیسی سہولیات سے جوڑا جائےگا۔
تقریباً 296.07 کلو میٹر لمبے بندیل کھنڈ ایکسپریس وے چترکوٹ،باندہ، ہمیر پور، مہوبہ، جالون، اوریّہ اور اٹاوہ ہوتے ہوئے آگرہ، لکھنؤ ایکسپریس وے سے جڑے گا۔
واضح رہے کہ یہ ایکسریس وے 14849.09 کروڑ روپے کی لاگت سے بنایا جارہا ہے۔ بندیل کھنڈر ایکسپریس وے و دیگر ایکسپریس وے سے اترپردیش میں کاروباری بڑھے گا۔
چترکوٹ کے بھرتکوپ واقع گوڑا گاؤں میں کسانوں میں کریڈٹ کارڈ تقسیم کرنے کے بعد پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ 'ہم نے ملک کے ہر خطے کے کسانوں کو کریڈٹ کارڈ دیا ہے۔ اور ہماری کوشش ہے کہ ہم کسانوں کے فصلوں کے اخراجات کو کم کریں اور ان کی پیداوار میں اضافے کے ساتھ کسانوں کو اس کی مناسب قیمت ملے'۔
وزیراعظم نے کسانوں کے حق میں کیے گئے متعدد فیصلوں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ کم از کم سہارا قیمت کو دوگنا کرنا ہو۔ سائل ہیلتھ کارڈ ہوں، 100 نیم کوٹنگ یوریا اور دہائیوں سے ادھورے پڑے سینچائی پروجکٹز کو پورا کرنا ہو ہماری حکومت نے کسانوں کے لیے ہر سطح پر کام کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے ایک بڑا فیصلہ فصل انسورنش سکیم کے ضمن میں بھی کیا ہے، اب اس سکیم سے جڑنا کسانوں کی مرضی پر چھوڑ دیا گیا ہے، جبکہ پہلے بینک سے قرض لینے والے کسانوں کو اس سے جڑنا ہی پڑتا تھا۔