گورکھپور: خان مبارک کا شوٹر پرویز گورکھپور میں ایس ٹی ایف کے ذریعہ انکاؤنٹر میں ہلاک ہوگیا اس پر قتل اور رنگداری جیسے کئی معاملے درج تھے۔
اطلاعات کے مطابق ایس ٹی ایف کو اطلاع موصول ہوئی تھی کہ بدمعاش پرویز اتوار کے روز گورکھپور کے راستے امبیڈکر نگر جارہا ہے۔ جہاں وہ کوئی بڑی واردات کو انجام دینے کی فراق میں ہے۔
اس اطلاع کے بعد ایس ٹی ایف کی ٹیم نے جال بچھا کر پرویز کا انتظار کرنے لگی۔ دوپہر کے وقت پرویز چیلوتال پولیس اسٹیشن علاقے چیٹھہ پل کے قریب پہنچا، جہاں ایس ٹی ایف کی ٹیم نے اسے گھیر لیا۔
موقع پر پرویز نے پولیس ٹیم پر فائرنگ کرتے ہوئے بھاگنے کی کوشش کی لیکن پولیس کی جانب سے جوابی کاروائی میں وہ ہلاک ہوگیا۔ تاہم اس کا ایک ساتھی موقع سے فرار ہونے میں کامیاب ہوگیا جس کی تلاش جاری ہے۔
ایس ٹی ایف نے تشویشناک حالت میں پرویز کو سی ایچ سی لے گئی، جہاں سے اسے میڈیکل کالج ریفر کردیا گیا۔ میڈیکل کالج پہنچنے پر وہاں کے ڈاکٹروں نے پرویز کو مردہ قرار دے دیا۔ پرویز کی ہلاکت کی اطلاع ملتے ہی ایس پی نارتھ منوج اوستی، سی او کیمپیر گنج کے علاوہ ایس ایس پی دنیش کمار بھی موقع پر پہنچے۔
ایس ٹی ایف نے تشویشناک حالت میں پرویز کو سی ایچ سی لے گئی، جہاں سے اسے میڈیکل کالج ریفر کردیا گیا۔ میڈیکل کالج پہنچنے پر وہاں کے ڈاکٹروں نے پرویز کو مردہ قرار دے دیا۔ پرویز کی ہلاکت کی اطلاع ملتے ہی ایس پی نارتھ منوج اوستی، سی او کیمپیر گنج کے علاوہ ایس ایس پی دنیش کمار بھی موقع پر پہنچے۔
ذرائع کے مطابق پرویز نیپال میں رہتے ہوئے بھی رنگداری وصولی کا ایک سنڈیکیٹ چلا رہا تھا۔ پرویز ولد سبراتی، مخدوم نگر امبیڈکر نگر کا رہائشی تھا۔
پرویز سے پولیس نے 32 ایم ایم پستول، 9 ایم ایم پستول، متعدد کارتوس اور 500 روپے برآمد کیا ہے جو ایک بیگ میں رکھا ہوا تھا۔ پرویز کے خلاف کئی تھانوں میں درجنوں مقدمات درج ہیں۔