ETV Bharat / state

عام بجٹ میں مدارس نظر انداز

مرکزی حکومت اپنی دوسری میعاد میں اقتدار سنبھالتے ہی مدارس کی تجدید کاری اکاعلان کیا تھا لیکن گزشتہ روز پیش ہونے والے عام بجٹ میں مدارس کو یکسر نظر انداز کر دیا گیا۔

عام بجٹ میں مدارس نظر انداز
author img

By

Published : Jul 9, 2019, 8:43 PM IST

عام بجٹ اقلیتی طبقے کے لیے مایوس کن رہا ہے ایسے میں مدارس اسلامیہ کے منتظمین حکومت پر سوال اٹھا رہے ہیں کہ جب اقلیتی امور کے لیے بجٹ میں کوئی اضافہ ہی نہیں ہوا ہے تو پھر مدارس کا تجدید کاری کیسے ممکن ہوسکے گی۔

عام بجٹ میں مدارس نظر انداز، ویڈیو

اس معاملے میں ریاست اتر پردیش کے شہر میرٹھ کے مدرسہ اسلامیہ کالج کے پرنسپل قاری شمش نے کہا کہ کسی بھی منصوبے کے نفاذ کے لیے سرمایہ کی ضرورت ہوتی ہے اسی طرح مدارس کے تجدید کاری کا مسئلہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ جب بجٹ میں مدارس کے لیے کچھ خاص نہیں کیا گیا تو پھر یہ دعویٰ کیسے عملی شکل ہوگا۔

مزید یہ کہ مدرسوں کے ہزاروں اساتذ کی تنخواہ رکی ہوئی ہے جس سے ان کو مشکلات کا سامنا ہے ایسے میں جب حکومت وقت پر تنخواہ نہیں دے پارہی ہے تو تجدید کاری کیسے ہوسکے گا۔

شہر کے نائب قاضی زین الراشدین نے کہا کہ مدارس کی تجدید کاری ایک خوش آئند پہلو ہے لیکن عام بجٹ سے اقلیت کو مایوسی ہوئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ مدارس کی تجدید کاری کے لیے بجٹ درکار ہے اس پر حکومت کو غور کرنا چاہیے۔

عام بجٹ اقلیتی طبقے کے لیے مایوس کن رہا ہے ایسے میں مدارس اسلامیہ کے منتظمین حکومت پر سوال اٹھا رہے ہیں کہ جب اقلیتی امور کے لیے بجٹ میں کوئی اضافہ ہی نہیں ہوا ہے تو پھر مدارس کا تجدید کاری کیسے ممکن ہوسکے گی۔

عام بجٹ میں مدارس نظر انداز، ویڈیو

اس معاملے میں ریاست اتر پردیش کے شہر میرٹھ کے مدرسہ اسلامیہ کالج کے پرنسپل قاری شمش نے کہا کہ کسی بھی منصوبے کے نفاذ کے لیے سرمایہ کی ضرورت ہوتی ہے اسی طرح مدارس کے تجدید کاری کا مسئلہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ جب بجٹ میں مدارس کے لیے کچھ خاص نہیں کیا گیا تو پھر یہ دعویٰ کیسے عملی شکل ہوگا۔

مزید یہ کہ مدرسوں کے ہزاروں اساتذ کی تنخواہ رکی ہوئی ہے جس سے ان کو مشکلات کا سامنا ہے ایسے میں جب حکومت وقت پر تنخواہ نہیں دے پارہی ہے تو تجدید کاری کیسے ہوسکے گا۔

شہر کے نائب قاضی زین الراشدین نے کہا کہ مدارس کی تجدید کاری ایک خوش آئند پہلو ہے لیکن عام بجٹ سے اقلیت کو مایوسی ہوئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ مدارس کی تجدید کاری کے لیے بجٹ درکار ہے اس پر حکومت کو غور کرنا چاہیے۔

Intro:دوسری بار مرکز میں واضح اکثریت سے حکومت تشکیل دینے والی بی جے پی نے اقتدار سنبھالتے ہی مدارس کے تجدید کاری کا اعلان کیا تھا.


Body:لیکن 5 جولائی کو پیش ہونے والا بجٹ اقلیتی طبقے کے لئے مایوس کن رہا ہے ایسے میں مدارس اسلامیہ کے منتظمین حکومت پر سوال اٹھا رہے ہیں کہ جب اقلیتی امور کے لیے بجٹ میں کوئی اضافہ ہی نہیں ہوا تو پھر مدارس کا تجدید کاری کیسے ممکن ہوسکے گا.
مدرسہ اسلامیہ کالج کے پرنسپل قاری شمش نے کہا کہ کسی بھی منصوبے کے نفاذ کے لیے سرمایہ کی ضرورت ہوتی ہے اسی طرح مدارس کے تجدید کاری کا مسئلہ ہے جب بجٹ میں مدرسوں کے لیے کچھ خاص نہیں کیا گیا تو پھر یہ دعویٰ کیسے عملی شکل ہوگا. انہوں نے کہا کہ مدرسوں کے ہزاروں اساتذ کی تنخواہ رکی ہوئی ہے جس سے ان کو مشکلات کا سامنا ہے ایسے میں جب حکومت وقت پر تنخواہ نہیں دے پارہی ہے تو تجدید کاری کیسے ہوسکے گا.
نائب شہر قاضی زین الراشدین نے کہا کہ مدارس کے تجدید کاری ایک خوش آئند پہلو ہے لیکن عام بجٹ سے اقلیتی برادری کو مایوسی ہوئی ہے انہوں نے کہا کہ مدارس کے تجدید کاری کے لیے بجٹ درکار ہے اس پر حکومت کو غور کرنا چاہیے.


Conclusion:بائٹ: کالی ٹوپی والے قاری شمش، نائب شہر قاضی زین الراشدین
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.