عام بجٹ اقلیتی طبقے کے لیے مایوس کن رہا ہے ایسے میں مدارس اسلامیہ کے منتظمین حکومت پر سوال اٹھا رہے ہیں کہ جب اقلیتی امور کے لیے بجٹ میں کوئی اضافہ ہی نہیں ہوا ہے تو پھر مدارس کا تجدید کاری کیسے ممکن ہوسکے گی۔
اس معاملے میں ریاست اتر پردیش کے شہر میرٹھ کے مدرسہ اسلامیہ کالج کے پرنسپل قاری شمش نے کہا کہ کسی بھی منصوبے کے نفاذ کے لیے سرمایہ کی ضرورت ہوتی ہے اسی طرح مدارس کے تجدید کاری کا مسئلہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ جب بجٹ میں مدارس کے لیے کچھ خاص نہیں کیا گیا تو پھر یہ دعویٰ کیسے عملی شکل ہوگا۔
مزید یہ کہ مدرسوں کے ہزاروں اساتذ کی تنخواہ رکی ہوئی ہے جس سے ان کو مشکلات کا سامنا ہے ایسے میں جب حکومت وقت پر تنخواہ نہیں دے پارہی ہے تو تجدید کاری کیسے ہوسکے گا۔
شہر کے نائب قاضی زین الراشدین نے کہا کہ مدارس کی تجدید کاری ایک خوش آئند پہلو ہے لیکن عام بجٹ سے اقلیت کو مایوسی ہوئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ مدارس کی تجدید کاری کے لیے بجٹ درکار ہے اس پر حکومت کو غور کرنا چاہیے۔