لکھنؤ: ریاست اتر پردیش کے ضلع میرٹھ کی رشید نگر کی رہنے والی وانیہ اسد شیخ خودکشی معاملے میں اتر پردیش اقلیتی کمیشن نے نوٹس جاری کرکے پولیس اہلکار سے رپورٹ طلب کی تھی۔ آج میرٹھ پولیس انتظامیہ نے کمیشن کو رپورٹ سپرد کی ہے، جس سے کمیشن نے عدم اطمینان کا اظہار کیا، ساتھ ہی کمیشن کے چیئرمین اشفاق سیفی کی صدارت میں ایک جانچ کمیٹی تشکیل دی گئی ہے جو موقع واردات پر پہنچ کر کے پورے معاملے کی جانچ کرے گی۔ Minority Commission is not satisfied with the police report
ای ٹی وی بھارت سے خاص بات چیت میں اقلیتی کمیشن کے چیئرمین اشفاق سیفی نے کہا کہ میرٹھ پولیس نے آج کمیشن کو وانیہ شیخ خودکشی معاملے میں جو رپورٹ پیش کی ہے اس سے کمیشن مطمئن نہیں ہے۔ اس معاملہ میں کئی اہم پہلوؤں کو نظر انداز کیا گیا ہے۔ پولیس نے ان پہلوؤں پر جانچ نہیں کی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ کمیشن کی جانب سے ایک جانچ کمیٹی تشکیل دی گئی ہے، جو موقع واردات پر پہنچ کر کے ان پہلوؤں پر جانچ کرے گی۔ اس کے بعد ان کے والدین سے بھی ملاقات کی جائے گی۔
اشفاق سیفی نے کہا کہ وانیہ شیخ نے خود کشی سے قبل کالج انتظامیہ کو شکایت کی تھی یا نہیں کی تھی پولیس کو شکایت کی تھی یا نہیں اگر شکایت کی تھی تو اس پر کارروائی کیوں نہیں ہوئی، اس کے علاوہ کالج کے چھت پر طلبہ کیسے پہنچی، کیا وہاں کوئی سیکورٹی گارڈ نہیں تھا؟ چھت کا دروازہ کیسے کھولا گیا؟ یا پہلے سے کھلا تھا ان تمام پہلوؤں پر پولیس نے کوئی جانچ نہیں کی ہے۔ پولیس نے تو سبھارتی ڈنٹل کالج کا نام کا بھی ذکر نہیں کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس پر جانچ کمیٹی تشکیل دی ہے، میرٹھ پولیس نے جو رپورٹ کمیشن کو بھیجی ہے اس رپورٹ میں متعدد دفعات کے تحت مقدمہ درج کر کلیدی ملزم کو جیل بھیج دیا ہے تاہم اب تک کہ پولیس کی کارروائی سے اقلیتی کمیشن مطمئن نہیں ہے۔
مزید پڑھیں:Vania Shaikh Suicide Case وانیہ شیخ خود کشی معاملے میں ریاستی اقلیتی کمیشن نے نوٹس جاری کیا